کشمیر میں ملی ٹینٹ بھرتی اور سنگ باری کا خاتمہ ہوچکا ہے: گورنر ستیہ پال ملک

ستیہ پال ملک نے کہا ’’پاکستان اور کشمیر میں ملی ٹینسی کی وجہ سے ملک میں قوم پرستی ابھری ہے، اس سے ذات پات سب ختم ہو گیا ہے اور دیش نے ایک ساتھ ووٹ کیا ہے، مجھے اندازہ تھا کہ یہی ہوگا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ وادی میں ملی ٹینٹ تنظیموں کی صفوں میں نوجوانوں کی بھرتی بالکل بند ہوگئی ہے اور پتھراؤ کے واقعات بھی بند ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کی وجہ سے ہندوستان میں قوم پرستی ابھری ہے اور ملک نے ایک ساتھ ووٹ کیا ہے۔

قومی راجدھانی نئی دہلی میں ایک نیوز چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے ستیہ پال ملک نے کہا 'پاکستان اور کشمیر میں ملی ٹینسی کی وجہ سے ملک میں قوم پرستی ابھری ہے، اس سے ذات پات سب ختم ہوگیا ہے اور دیش نے ایک ساتھ ووٹ کیا ہے، مجھے اندازہ تھا کہ یہی ہوگا'۔


جنوبی کشمیر کے ترال قصبہ میں جمعرات کی شام کو سیکورٹی فورسز کے ساتھ مارے گئے انصار غزوۃ الہند کے سربراہ ذاکر موسیٰ کوالقاعدہ کا سب سے خطرناک آدمی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا 'ایک دن میں ایک دو مارے جارہے ہیں، نئی بھرتی بالکل بند ہوگئی ہے، پتھراؤ بند ہوگیا، کل جس کو مارا ہے اس کو موقع دیا تھا سرینڈر کرنے کا، وہ القاعدہ کا سب سے خطرناک آدمی تھا'۔

واضح رہے کہ القاعدہ سے منسلک 'انصار غزوۃ الہند' کے بانی اور چیف کمانڈر ذاکر موسیٰ کو فورسز نے جمعرات کی شام جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ڈاڈسرہ ترال میں ہلاک کیا۔

ضلع پلوامہ کے نور پورہ ترال سے تعلق رکھنے والے ذاکر موسیٰ نے سنہ 2013ء میں انجینئرنگ کی تعلیم ادھوری چھوڑ کر حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ حزب المجاہدین کے سابق ملی ٹینٹ برہان مظفر وانی کے قریبی ساتھیوں میں شمار کئے جاتے تھے۔ دونوں نے مل کر پڑھے لکھے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو ملی ٹینٹوں کی صفوں میں ریکروٹ کیا تھا۔


تاہم 12 مئی 2017 ء کو ذاکر موسیٰ نے ایک مبینہ آڈیو بیان جاری کیا جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا گیا تھا کہ 'وہ کشمیر میں شریعت نافذ کرنے کے لئے لڑرہا ہے اور جو کوئی علاحدگی پسند لیڈر اس راہ میں کانٹا بنے گا ، اُس کو لال چوک میں لٹکادیا جائے گا'۔ تاہم اس بیان پر چوطرفہ تنقید کی زد میں آنے کے بعد ذاکر نے 13 مئی کو ایک اور مبینہ آڈیو بیان جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ انہوں نے 'لال چوک میں لٹکانے' کی بات کسی بھی علاحدگی پسند لیڈر کے لئے نہیں کہی تھی۔

اس بیچ جب حزب المجاہدین نے ذاکر موسیٰ کے مبینہ بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا تو ذاکر نے حزب المجاہدین سے ہمیشہ کے لئے علاحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا اور اپنی تنظیم 'انصار غزوۃ الہند' بنا ڈالی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔