سری نگر میں احتجاجی دھرنوں، اجتماعات کے انعقاد پر پابندی عائد

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ‘تمام میڈیکل کالج، یونیورسٹیاں، کوچنگ سینٹرس اور دیگر تمام سرکاری وغیر سرکاری تعلیمی ادارے تاحکم ثانی تواتر کے ساتھ بند رہیں گے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری کی طرف سے منگل کے روز احتیاطی تدابیر کی فہرست پر مشتمل ایک حکمنامہ جاری ہوا جس میں تمام تعلیمی اداروں، کوچنگ سینٹروں، تفریحی پارکوں وباغوں، ہوٹلوں، ریستورانوں کے علاوہ احتجاجی دھرنوں، کانفرنسوں، اجتماعوں اور ورک شاپوں کے انعقاد پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ حکمنامے کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ متعلقہ محکمہ کی متواتر نگرانی میں رہے گا اور اوور لوڈڈ گاڑی کو برسر موقع ہی ضبط کیا جائے گا۔

متذکرہ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ 'تمام میڈیکل کالج، یونیورسٹیاں، کوچنگ سینٹرس اور دیگر تمام سرکاری وغیر سرکاری تعلیمی ادارے تاحکم ثانی تواتر کے ساتھ بند رہیں گے تاہم ان اداروں کے سربراہان 20 مارچ تک آن لائن کلاسز کے اہتمام کے لئے تجاویز داخل کریں گے جن کی ضلع انتظامیہ مالی معاونت کرے گی۔


حکمنامے کی فہرست میں کہا گہا کہ ضلع سری نگر میں تمام تفریحی پارکیں اور باغات تاحکم ثانی بند رہیں گے اور یہ متعلقہ افسران کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کو لوگوں کے لئے کھولا نہ جائے علاوہ ازیں اگلے احکامات تک ضلع میں تمام ہوٹل، ریستوران، فوڈ کورٹس، کیمونٹی کیچن اور ہوم ڈیلیوری پر بھی پابندی رہے گی۔

حکمنامے میں کہا گیا کہ ضلع میں ماہ رواں کی 31 تاریخ تک کانفرنسوں، ورک شاپوں، ریلیوں، احتجاجی دھرنوں اور اجتماعوں کے انعقاد پر بھی پابندی عائد رہے گی نیز کسی بھی سرکاری یا غیر سرکاری کیمونٹی ہال میں کسی بھی مذہبی، عوامی یا سماجی نوعیت کی محفل منعقد کرنے پر بھی پابندی عائد رہے گی اور جم سینٹروں اور سیلون بھی اگلے احکامات جاری ہونے تک بند رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */