پولیس افسران اور شاہین باغ مظاہرین کے ساتھ میٹنگ بے نتیجہ

مظاہرہ کے منتظم نے بتایا کہ تقریباً 150 مقامی لوگوں اور وزارت داخلہ کے ایک جوائنٹ سکریٹری، اسپیشل پولس سکریٹری اور جنوب مشرقی ضلع کے جوائنٹ پولس کمشنر وشال کے ساتھ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک میٹنگ ہوئی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کے خلاف شاہین باغ میں مظاہرہ کر رہے لوگوں کو کالندی کنج مارگ سے ہٹانے کے لئے مقامی لوگوں اور وزارت داخلہ اور پولس کے اعلی افسران کے ساتھ گزشتہ روز یہاں دیر رات تک میٹنگ ہوئی لیکن بات چیت فی الحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی۔

پولس افسران اور مظاہرہ کے ایک منتظم نے یو این آئی کو بتایا کہ تقریباً 150 مقامی لوگوں اور وزارت داخلہ کے ایک جوائنٹ سکریٹری، اسپیشل پولس سکریٹری اور جنوب مشرقی ضلع کے جوائنٹ پولس کمشنر چنمے وشال کے ساتھ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ شاہین باغ تھانے میں ہوئی جو تقریباً دس بجے رات کو ختم ہوئی۔


اس دوران کالندی کنج کے ایک طرف کے راستے کو کھولنے کے لئے درخواست کی گئی لیکن وہ فی الحال کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکی۔ افسران نے ہائی کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے لوگوں سے جلد حل نکالنے کی اپیل کی۔ انہوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ اس راستے کو بند ہونے سے متھرا روڈ کے ساتھ ساتھ دیگر راستوں پر پورے دن لمبا جام لگا رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی جانب سے ٹھوس یقین دہانی کی بات پر لفٹننٹ گورنر کے ساتھ میٹنگ کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ مظاہرہ کے منتظم کو جلد ہی لفٹننٹ گورنر کے ساتھ ملاقات کرائے جانے کی امید ہے۔ واضح رہے کہ کالندی کنج مارگ پر ایک ماہ سے زیادہ عرصے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرین دن رات مظاہرہ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔