میرٹھ کسان مہاپنچایت: مرکز کے تینوں زرعی قوانین کسانوں کے لیے موت کا فرمان ہیں، کیجریوال

کیجریوال نے کہا، ’’بی جے پی حکومت نے کسانوں پر ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کر کے مقدمے درج کرا دیئے۔ اتنی جرأت انگریزوں نے بھی نہیں کی تھی۔ یہ کسانوں کو دہشت گرد قرار دے رہے ہیں۔‘‘

وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال، تصویر آئی اے این ایس
وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

میرٹھ: زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کو تین مہینے مکمل ہو چکے ہیں، لیکن حکومت نے ان کے مطالبات کو قبول نہیں کیا ہے اور دہلی کی سرحدوں پر ہزاروں کسانوں کا احتجاج لگاتار جاری ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اتوار کے روز اتر پردیش کے میرٹھ شہر میں کسان پنچایت میں شرکت کی اور کسانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر زبردست حملہ بولا۔

کیجریوال نے میرٹھ کی کسان مہاپنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’میرے ملک کا کسان بہت تکلیف میں ہے۔ 95 دنوں سے ہمارے کسان بھائی اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ 250 سے زیادہ کسان بھائیوں کی شہادت ہوچکی ہے لیکن حکومت کے سر پر جوں تک نہیں رنگ رہی۔


انہوں نے کہا کہ کسانوں کو تمام پارٹیوں نے دھوکہ دیا ہے۔ کسان اپنی فصل کے واجب داموں کا مطالبہ کر رہا ہے، ہر پارٹی کا انتخابی منشور کہتا ہے کہ ہم فصلوں کے واجب دام دیں گے، تمام پارٹیاں کہتی ہیں کہ آپ کا لون معاف کر دیں گے، گزشتہ 25 سالوں میں 3.5 لاکھ کسان خود کشی کر چکے ہیں لیکن کسی پارٹی کو ان کی پرواہ نہیں۔

وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال نے کہا، ’’مرکز کے تینوں زرعی قوانین کسانوں کے لیے موت کا فرمان ہیں۔ حکومت ان کی زمینیں چھین کر 3-4 سرمایہ داروں کو سونپنا چاہتی ہے۔ کسان اپنے ہی کھیت پر مزدور بن کر رہ جائیں گے، یہی وجہ ہے کہ یہ کسانوں کے لیے کرو یا مرو کی صورت حال ہے۔‘‘


اروند کیجریوال نے دہلی میں یومِ جمہوریہ کے موقع پر نکالی گئی کسان ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہونے والے تشدد کو منصوبہ بند قرار دیتے ہویے کہا، ’’کئی لوگوں نے مجھ سے کہا ہے کہ کسانوں کو دانشتہ طور پر غلط راستہ دکھایا گیا، چونکہ انہیں راستوں کا پتا نہیں تھا۔ جنہوں نے لال قلعہ پر پرچم لہرایا وہ بی جے پی کے کارکن تھے۔ ہمارے کسان کچھ بھی ہو سکتے ہیں مگر غدارِ ملک نہیں۔‘‘

کیجریوال نے کہا، ’’بی جے پی حکومت نے کسانوں پر ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کر کے مقدمے درج کرا دیئے۔ اتنی جرأت انگریزوں نے بھی نہیں کی تھی۔ یہ کسانوں کو دہشت گرد قرار دے رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔