میرٹھ: انتخابی رنجش میں اختر کا قتل، علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی

کئی گھنٹے لہو لہان پڑا رہنے کے بعد جب اختر کو اسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا، یہ خبر ملتے ہی اقلیتی طبقہ کے لوگ مشتعل ہوگئے اور لاش کو تھانے کے باہر رکھ کر ہنگامہ شروع کر دیا۔

قتل، علامتی تصویر آئی اے این ایس
قتل، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

میرٹھ: اترپردیش کے ضلع میرٹھ دیہات کے مورنا گاؤں میں انتخابی رنجش میں قتل کے بعد گاؤں میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی ہے۔ پردھانی انتخاب میں شکست خوردہ اور اس کے ایک ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جبکہ احتیاط کے طور پر گاؤں میں پولیس کے اعلی افسران ڈیراہ ڈالے ہوئے ہیں۔ اور وہاں بھاری مقدار میں پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔

پولیس نے آج یہاں بتایا کہ بھاون پور تھانہ علاقے کے مورنا گاؤں میں پردھانی کے انتخاب میں انکت اور پردیپ نے الیکشن لڑا تھا، جس میں گاؤں کے ہی اقلیتی فرقے کے ایک شخص پر ووٹ نہ ڈالنے کا الزام تھا۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دیر رات پردیپ، اس کے بھائی راجو اور سندیپ نے نشے کی حالت میں اختر کو گھیر لیا اور پھاوڑے سے حملہ کر کے اسے زخمی کر دیا۔


کئی گھنٹے لہولہان حالت میں پڑا رہنے کے بعد جب اسے اسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی گاؤں کے ایک فرقہ کے لوگ مشتعل ہوگئے اور لاش کو تھانے کے باہر رکھ کر ہنگامہ کیا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پربھاکر چودھری نے بتایا کہ متوفی کے اہل خانہ کی تحریر پر پردیب اور اس کے بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قتل کے ملزم پردیپ اور راجو کو گرفتار کر کے ان کے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پردھانی کے الیکشن کی رنجش کے سلسلے میں قتل ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔