سونیا گاندھی سمیت متعدد قائدینِ حزب اختلاف کے نام ممتا بنرجی کا خط، بی جے پی کے خلاف متحد ہونے کی اپیل

مغربی بنگال میں دورے مرحلہ کی ووٹنگ سے ایک روز قبل ٹی ایم سی کی سربراہ ممتا بنرجی نے حزب اختلاف کی جماعتوں کے لیڈران کو خط لکھا ہے، انہوں جمہوریت کی بقا کے لئے متحد ہونے کی اپیل کی ہے

ممتا بنرجی / یو این آئی
ممتا بنرجی / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: مغربی بنگال میں دورے مرحلہ کی ووٹنگ سے ایک روز قبل ٹی ایم سی کی سربراہ ممتا بنرجی نے حزب اختلاف کی جماعتوں کے لیڈران کو خط لکھا ہے۔ ممتا بنرجی نے خط کے ذریعے اپوزیشن لیڈران سے اپیل کی ہے کہ جمہوریت کی بقا کے لئے بی جے پی کے خلاف متحد ہو جائیں۔

نندی گرام میں انتخابی تشہیر منگل کی شام ختم ہونے کے بعد ٹی ایم سی کی لیڈر ممتا بنرجی نے آج غیر بی جے پی لیڈران کو ذاتی طور پر خط ارسال کیا۔ ممتا بنرجی نے خط میں حزب اختلاف کے لیڈران سے جمہوریت کی بقا کے لئے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔ ممتا بنرجی نے یہ خط 15 غیر بی جے پی لیڈران کے نام لکھا ہے۔


خط میں ممتا بنرجی نے لکھا، ’’میرا خیال ہے کہ جمہوریت اور آئین پر بی جے پی کے حملوں کے خلاف یکجا ہونے اور موثر جدوجہد کرنے کا وقت آ چلا ہے۔‘‘

ممتا بنرجی نے جن لیڈران کو خط لکھا ہے ان میں کانگریس سربراہ سونیا گاندھی اور اروند کیجریوال جیسے لیڈران شامل ہیں۔ انہوں نے ملک کے 5 وزرائے اعلیٰ کو بھی خط ارسال کیا ہے۔

کانگریس سربراہ سونیا گاندھی کے علاوہ ممتا بنرجی نے این سی پی کے لیڈر شرد پوار، ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹالن، سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک، آندھرا کے وزیر اعلیٰ جگن ریڈی کے علاوہ کے ایس ریڈی، فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی اور دیپانکر بھٹاچاریہ کو بھی خط ارسال کیا ہے۔


بنگال اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلہ میں 30 سیٹوں پر 171 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ جمعرات کو ہوگا۔ 30 سیٹوں میں جموبی 24 پرگنہ کی 4، مغربی مدنی پور کی 9، بانکوڑا کی 8 اور مشرقی مدنی پور کی 9 سیٹیں شامل ہیں۔ پانچ سال قبل 2016 کے اسمبلی انتخابات میں ان 30 سیٹوں میں سے ٹی ایم سی نے 22 یعنی 73 فیصد سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، اہم 2019 کے انتخابات میں صورت حال پوری طرح تبدیل ہو گئی اور بی جے پی نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Mar 2021, 5:11 PM