ممتا بنرجی نے کسان لیڈر راکیش ٹکیت سے کی ملاقات، ’کسان تحریک‘ کو حمایت کا اعلان

پی ایم مودی کے ذریعہ ملک کے ہر شہری کو رونا ویکسین فراہم کرنے کے اعلان کی سخت تنقید کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر یہ فیصلہ 6 مہینے قبل ہی کرلیا جاتا تو آج اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں نہیں ہوتیں۔

وزیر اعلیٰ بنگال ممتا بنرجی / آئی اے این ایس
وزیر اعلیٰ بنگال ممتا بنرجی / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کولکاتا: وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج کسان تحریک کے لیڈر راکیش ٹکیت سے ملاقات کی اور کسانوں کے مسائل پر انتہائی اہم تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ کسانوں کی تحریک کو ان کی مکمل حمایت حاصل رہے گی۔ راکیش ٹکیت سے ملاقات کے بعد انھوں نے مرکز کی مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ مرکز عوام مخالف پالیسیوں پر گامزن ہے۔

وزیرا عظم مودی کے ذریعہ ملک کے ہر ایک شہری کو رونا ویکسین فراہم کرنے کے اعلان کی سخت تنقید کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر یہ فیصلہ 6مہینے قبل ہی کرلیا جاتا تو آج اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں نہیں ہوتیں۔ممتا بنرجی نے بی جے پی کو یاددلایا کہ وہ عوام کے ٹیکس کے روپے سے مفت کورونا ویکسین فراہم کررہے ہیں۔یہ کورونا ویکسین بی جے پی اپنے جیپ سے نہیں دے رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیرا عظم مودی تقریر کے علاوہ کچھ نہیں دیتے ہیں۔35,000کروڑ روپے کہاں گئے؟ممتابنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت سے ویکسین کی خریداری کا حق چھین کرمرکز نے وفاقی ڈھانچے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔


ممتا بنرجی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض مقامات پر پٹرولیم کی قیمت 100روپے سے زائد ہوچکے ہیں۔مودی حکومت کو کسی کی پرواہ نہیں ہے۔کورونا ویکسین پر جی ایس ٹی لگایا گیا ہے۔بی جے پی کے دور اقتدار میں صرف بے روزگاری میں اضافہ ہواہے۔ملک کی معیشت کو سخت نقصان پہنچا ہے۔ افسران بھی خوفزدہ ہیں۔ انہیں کچھ بھی کہنے کے حق سے محروم کردیا گیا ہے۔

ممتابنرجی نےنے وفاقی ڈھانچے کےلئے یونین کی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اگر کسی بھی ریاست کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے یہ یونین پرزور اواز بلند کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی تحریک کی حمایت کےلئے غیر بی جے پی وزرا کےساتھ ورچوئل میٹنگ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ کسانوں کو زیاد ہ سے زیادہ معاوضہ ملے گا۔ کسان تحریک کے تین نمائندے منگل کی شام دہلی سے کلکتہ پہنچے تھے۔ اس وفد میں راکیش ٹکیٹ کے علاوہ دو کسان قائدین انوج سنگھ اور جدوبیر سنگھ بھی شامل تھے۔


ممتابنرجی نے کہا کہ وہ پہلے دن سے کسانوں کی تحریک کی حمایت کررہی ہیں۔پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ دھرنے کی جگہ پہنچ کر اخلاقی حمایت دے چکے ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ جب تک مرکزی حکومت مطالبات تسلیم نہیں کرلیتی ہے اس وقت تک احتجاج جاری رکھنا چاہیے۔ممتا نے حزب اختلاف کی تمام ریاستوں کو بی جے پی کے زیر اقتدار مرکزی حکومت کے خلاف متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کے ذریعہ ایک ریاست پر حملہ ہوتا ہے تو، باقی ریاستوں کو کھڑا ہونا پڑے گا۔" ملک کی جمہوریت کے تحفظ کے لئے، ملک کے کسانوں، مزدوروں اور نوجوانوں کو بچانے کے لئے، سب کو ایک ہونا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */