ممتا بنرجی نے نتائج کے بعد ہوئے تشدد میں مہلوکین کے اہل خانہ کو 2 لاکھ روپے گرانٹ دینے کا کیا اعلان

ممتا بنرجی نے کہاکہ ریاست کے مختلف مقامات پر بی جے پی ورکر ترنمول کانگریس کے لیڈروں پر حملہ کررہے ہیں۔ ترنمو ل کانگریس کے لیڈر آدیا ن گوہا پر حملہ ہوا ہے اور ان کے ڈرائیور کا ہاتھ ٹوٹ گیا ہے۔

ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد جاری تشدد کے واقعات کو ناقابل قبول بتاتے ہوئے ممتا بنرجی نے اعلان کیا ہے کہ انتخابی نتائج کے بعد جن لوگوں کی موت ہوئی ہے، بنگال حکومت ان کے لواحقین کو 2لاکھ روپے کی مدد دے گی۔خیال رہے کہ اب تک 17افراد کی موت ہوچکی ہے جس میں عباس صدیقی کی قیادت والی آئی ایس ایف کا ایک کارکن بھی شامل ہے۔

ممتا بنرجی نے ریاستی سیکریٹری نوبنو میں بتایا کہ 2مئی کے بعد سے اب تک 17افراد کی موت ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابی تشدد کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔ترنمول کانگریس کے بھی کئی کارکنان کی موت ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ کل تک ضابطہ اخلاق نافذ تھا۔کل انہوں نے چارج سنبھالا ہے۔اس پر سختی سےنمٹا جائے گا۔انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل قبول ہے۔ہم مرنے والوں کے لواحقین کےلئے 2لاکھ روپے کا گرانٹ دینے کا اعلان کرتے ہیں۔


ممتا بنرجی نے کہا کہ سیتل کوچی مرکزی فورسیس کی فائرنگ میں مرنے والے پانچ افراد کے اہل خانہ کے ایک فرد کو نوکری دی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہاکہ ریاست کے مختلف مقامات پر بی جے پی ورکر ترنمول کانگریس کے لیڈروں پر حملہ کررہے ہیں۔ترنمو ل کانگریس کے لیڈر آدیا ن گوہا پر حملہ ہوا ہے اور ان کے ڈرائیور کا ہاتھ ٹوٹ گیا ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی بنگال کے عوام کا مینڈیٹ قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔بی جے پی جن علاقوں میں کامیابی حاصل کی ہے وہاں زیادہ جھڑپیں ہورہی ہیں۔ہم نے ان مقامات کی نشاندہی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے انتظامی ڈھانچے کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے۔اس لئے اب تبادلے کے ذریعہ حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔تاہم وزیر اعلی نے واضح کیا کہ انتخابات کے بعد ہونے والی جھڑپوں کو کسی بھی قیمت پر روکا جائے گا۔ جو لوگ افواہ پھیلارہے ہیں ان کے خلاف ریاستی انتظامیہ سخت قانونی کارروائی کرے گی۔ وزیر اعلی نے جمعرات کے روز یہ بھی کہا کہ انتخابات سے قبل نتائج کے بعد بھی ریاست میں جاری جھڑپوں میں بی جے پی کے واضح حمایت حاصل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔