رافیل معاہدہ: مودی حکومت عدالت میں جھوٹ بولنے کے لیے معافی مانگے... کھڑگے

پی اے سی کے چیئرمین ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’حکومت نے سپریم کورٹ میں جھوٹ کہا کہ سی اے جی رپورٹ پی اے سی کو دی جا چکی ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ رپورٹ کہاں ہے؟‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

رافیل معاملہ پر کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ ’’مودی حکومت نے سپریم کورٹ میں غلط جانکاری دی ہے۔ حکومت نے سی اے جی رپورٹ سے متعلق سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا ہے۔ میں پبلک اکاؤنٹ کمیٹی سے گزارش کر رہا ہوں کہ اٹارنی جنرل کو بلایا جائے اور سی اے جی کے سربراہ سے بھی پوچھ تاچھ کی جائے کہ کب یہ رپورٹ ایوان میں رکھی گیا، کب سی اے جی کے پاس رپورٹ آئی، کب پی اے سی کے پاس یہ رپورٹ آئی اور کب یہ فائنل ہوئی۔‘‘

کھڑگے نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا کہ سی اے جی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی ہے اور پی اے سی کے سامنے بھی، اس کے بعد پی اے سی نے اس کی جانچ کی۔ سپریم کورٹ میں حکومت نے کہا کہ یہ جانکاری پبلک ڈومین میں موجود ہے۔ تو حکومت بتائے کہ یہ جانکاری کہاں موجود ہے؟ کیا آپ نے اسے دیکھا ہے؟ انھوں نے آگے کہا کہ مودی حکومت کو عدالت میں جھوٹ بولنے کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر کھڑگے نے مزید کہا کہ ’’جمعہ کے روز سپریم کورٹ کا جو فیصلہ آیا ہے اس سے مانا جا سکتا ہے کہ عدالت کے سامنے حکومت نے دلائل کو ٹھیک طریقے سے نہیں رکھے۔ عدالت کو حکومت نے ورغلانے کا کام کیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ سی اے جی رپورٹ پیش کی گئی ہے، پی اے سی نے جانچ کی ہے جب کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے آگے کہا کہ پی اے سی کی جانچ کے وقت ثبوت لیے جاتے ہیں، پیشی ہوتی ہے، سارے اراکین پیش ہوتے ہیں، ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔ مودی حکومت پر ملک کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ جھوٹ پیش کر کے حکومت چیزوں کو صحیح ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ جے پی سی سے اس کی جانچ کرائی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔