گوتم نولکھا کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ پہنچی مہاراشٹر حکومت

نئی دہلی: حکومت مہاراشٹر نے بھیما کوریگاؤں معاملہ میں نظربند گوتم نولکھا کو دہلی ہائی کورٹ سے ملی راحت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیاہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مہاراشٹر حکومت نے پیر کےروز سپریم کورٹ رجسٹری میں عرضی دائر کرکے دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کو چیلنج کیاہے ،جس میں اس نے نولکھاکی نظر بندی ختم کردی ہے ۔ ریاستی حکومت نے وکیل نشانت کاٹنیشور کے توسط سے اپیل دائر کی ہے۔

عرضی میں ٹرانزٹ ریمانڈ منسوخ کرنے اور خانہ نظر بندی ہٹانے کے فیصلہ کو چیلنج کیا گیا ہے اور ہائی کورٹ کے فیصلہ پر فوری روک لگا کر خانہ نظر بندی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بھیما کوریگاؤں معاملہ میں نولکھا اور دیگر سماجی کارکنوں سدھابھاردواج ،وروراراؤ،وی گونزالوس اور امت فریرا نظر بندتھے ،لیکن ہائی کورٹ نے نولکھا کی نظر بندی ختم کردی ہے۔ سپریم کورٹ نے ان ملزمان کی گرفتاری معاملہ کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے جانچ کرانے سے متعلق مورخ رومیلا تھاپر اور دیگر کی عرضیاں گزشتہ ہفتہ خارج کردی تھیں۔

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے روز گوتم نولکھا کو نظر بندی سے رہا کرنے کا حکم سناتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی حراست قانون کے تحت غیر مناسب ہے۔ عدالت اعلیہ نے کہا تھا کہ سماجی کارکن گوتم نولکھا کی نظر بندی کا قانون کے مطابق کوئی جواز نہیں ہے، لہذا انہیں آزاد کیا جائے۔ حالانکہ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ مہاراشٹر پولس قانونی التزامات کے مطابق نولکھا کے خلاف معاملہ میں نئے سرے سے کارروائی کرنے کے لئے آزاد ہے۔

یاد رہے کہ ساکیت کورٹ نے پونے پولس کو نولکھا کو ساتھ لے جانے کے حوالہ سے ٹرانزٹ ریمانڈ جاری کر دی تھی۔ بعد ازاں دہلی ہائی کورٹ نے اس پر روک لگا دی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ کا تازہ فیصلہ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کے بعد آیا ہے جس میں سپریم کورٹ نے گوتم نولکھا علاوہ سماجی کارکنان ورا ورا راؤ، ورنن گونزالوس، ارون فریرا اور سدھا بھاردواج کی نظر بندی میں چار ہفتوں کے لئے توسیع کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں ایس آئی ٹی جانچ کا حکم دینے بھی انکار کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔