امت شاہ کے جلسہ میں 14 لوگوں کی موت کے بعد جاگی مہاراشٹر حکومت، دوپہر میں کھلی ریلی اور جلسہ پر پابندی

شیوسینا (ادھو گروپ) کے کشور تیواری نے دو دن پہلے مرکزی اور ریاستی حکومت سے اس طرح کے سبھی بڑے انعقاد کے لیے ایس او پی بنانے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ ایسے حادثات دوبارہ نہ ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>ممبئی میں منعقد ریلی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ممبئی میں منعقد ریلی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر حکومت نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے دوپہر 12 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان سبھی کھلی ریلیوں اور عوامی اجلاس پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ قدم مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی اس تقریب کے بعد اٹھایا گیا ہے جس میں گرمی سے بڑی تعداد میں لوگ بیمار پڑ گئے تھے اور 14 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

تقریب کا انعقاد اَپا صاحب کے نام سے مشہور سماجی مصلح دتاترے نارائن دھرمادھیکاری کو ’مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ 2022‘ دینے کے لیے کیا گیا تھا جس میں ان کے 20 لاکھ سے زیادہ مرید شامل ہوئے تھے۔ شدید گرمی میں منعقد اس تقریب میں بدانتظامی کے سبب کئی لوگ بیمار پڑ گئے اور 14 لوگوں کی موت ہو گئی، جو اپاصاحب کے مرید تھے اور جنھیں ’شری سداسیہ‘ کہا جاتا ہے۔


بہرحال، مہاراشٹر کے وزیر سیاحت منگل پربھا لوڑھا نے بدھ کے روز حکومت کے ذریعہ کیے گئے فیصلے کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ نوی ممبئی میں ہوئے افسوسناک واقعہ اور مستقبل میں اس طرح کی پریشانی سے بچنے کے لیے لیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ شیوسینا (ادھو گروپ) کے کشور تیواری نے دو دن پہلے ہی مرکزی اور ریاستی حکومت سے اس طرح کی بڑی تقاریب کے لیے پیمانہ (ایس او پی) بنانے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔

اس درمیان ریاستی کانگریس صدر نانا پٹولے نے بدھ کے روز کہا کہ سوشل میڈیا پر نئی تصویریں/ویڈیوز کو دیکھتے ہوئے حکومت کو واضح کرنا چاہیے کہ کیا ایوارڈ کی جگہ پر بھگدڑ سے اموات ہوئی ہیں۔ پٹولے نے سختی سے کہا کہ سچائی کیا ہے اور حکومت کیا دبا رہی ہے؟ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس دونوں کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ میں گورنر رمیش بیس سے اس حکومت کو برخاست کرنے کی اپیل کر رہا ہوں۔


اس سے قبل منگل کے روز حزب مخالف لیڈر اجیت پوار نے امت شاہ کی تقریب میں ہوئے حادثہ کی ایک سبکدوش جج کے ذریعہ عدالتی جانچ اور خامیوں کے لیے قصوروار پانے والے سبھی لوگوں کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ نشان زد کرتے ہوئے کہ ریاستی حکومت نے 25 لاکھ روپے کے مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ کے لیے 13 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں، انھوں نے شندے-فڈنویس سے ہر مہلوک کے کنبوں کو کم از کم ایک ایک کروڑ روپے کا معاوضہ دینے کو کہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */