مہاراشٹر: وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا امتحان، اسمبلی میں آج کریں گے فلور ٹیسٹ کا سامنا
مہاراشٹر اسمبلی میں آج ہونے والے فلور ٹیسٹ سے قبل بی جے پی-شندے دھڑے کے قانون سازوں نے ایکناتھ شندے کو اپنا لیڈر منتخب کر لیا اور اسپیکر راہل نارویکر نے بھی اس فیصلہ کو منظوری فراہم کر دی
نئی دہلی: مہاراشٹر میں کئی دنوں تک جاری رہنے والے سیاسی بحران کے درمیان وزیر اعلیٰ کا حلف لینے والے شیو سینا کے رکن اسمبلی ایکناتھ شندے آج فلور ٹیسٹ کا سامنا کریں گے۔ ایکناتھ شندے نے اسمبلی میں فلور ٹیسٹ سے قبل اتوار کی رات دیر گئے ممبئی کے ایک ہوٹل میں اپنے قانون سازوں کے ساتھ ملاقات کی۔ اس دوران ڈپٹی وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس سمیت بی جے پی کے بھی تمام ارکان اسم لی موجود رہے۔
فلور ٹیسٹ سے پہلے بی جے پی-شندے دھڑے کے ارکان اسمبلی نے ایکناتھ شندے کو اپنا لیڈر منتخب کر لیا۔ اسپیکر راہل نارویکر نے بھی شندو کو قائد منتخب کرنے کے فیصلہ کو منظوری دے دی۔ اس کے بعد شندے دھڑے نے بھرت گوگاولے کو چیف وہپ مقرر کر دیا۔ قبل ازیں، ادھو دھڑے کے اجے چودھری کو قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا تھا لیکن ان کی تقرری کو اسپیکر نے منسوخ کر دیا۔ اس کے علاوہ سنیل پربھو کو بھی چیف وہپ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ جس کے بعد ادھو دھڑے کے ارکان اسمبلی کے لئے مشکل پیدا ہو گئی ہے، اگر انہوں نے نئے چیف وہپ کا حکم نہ مانا تو ان کے خلاف نااہلی کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں فلور ٹیسٹ کے لیے حکومت کی حکمت عملی کیا ہوگی، اس پر تمام ارکان اسمبلی کی موجودگی میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم، فلور ٹیسٹ سے پہلے بی جے پی-شندے دھڑے کے امیدوار راہل نارویکر کے اسپیکر منتخب ہونے کے بعد کہا جا سکتا ہے کہ حکومت کو اکثریت ثابت کرنے میں دقت نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز 288 رکنی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے دوران بی جے پی-شندے دھڑے کے حق میں 164 ووٹ پڑے۔ تاہم اسپیکر کا انتخاب جیتنے کے لیے 144 ووٹ درکار تھے۔ یعنی راہل نارویکر کو جیت سے 20 ووٹ زیادہ ملے، جبکہ مخالف امیدوار راجن سالوی کو 107 ارکان نے ووٹ دیا۔ راہل نارویکر نے اپنے حریف کو 57 ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی راہل نارویکر کے اسمبلی میں اسپیکر منتخب ہونے کے بعد اب شیوسینا کے دونوں دھڑوں کی جانب سے وہپ کی خلاف ورزی پر ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایک طرف شندے دھڑے کے چیف وہپ بھرت گوگاولے نے ٹھاکرے دھڑے کے 16 ارکان اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، وہیں ٹھاکرے دھڑے کی جانب سے سنیل پربھو نے شندے دھڑے کے 39 ارکان اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک خط پیش کیا ہے۔
دریں اثنا، ایک دلچسپ پیشرفت کے دوران شندے دھڑے کے دو ارکان اسمبلی نتن دیشمکھ اور کیلاش پاٹل ادھو کیمپ میں واپس لوٹ آئے۔ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی اتحاد کے قانون سازوں نے میز تھپتھپا کر ادھو کیمپ میں واپس آنے والے ارکان اسمبلی کا استقبال کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔