لکھنؤ عمارت حادثہ: ملبے سے خاتون کی لاش برآمد، مہلوکین کی تعداد تین ہو گئی، ریسکیو آپریشن ختم

سینٹرل زون کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجیش سریواستو نے لاش کی شناخت اناؤ کی شبانہ خاتون کے طور پر کی۔ لواحقین نے بتایا کہ خاتون فلیٹ نمبر 201 کی رہائشی تھی

<div class="paragraphs"><p>لکھنؤ میں حادثہ کا مقام / یو این آئی</p></div>

لکھنؤ میں حادثہ کا مقام / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: یوپی کی راجدھانی لکھنؤ میں عمارت منہدم ہونے کے بعد سے جاری ریسکیو آپریشن ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) اور نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیموں کی جانب سے ایک 42 سالہ خاتون کی لاش کو برآمد کرنے کے بعد آخر کار اختتام کو پہنچا۔

خاتون کی لاش برآمد ہونے کے بعد اس حادثہ میں جان گنوانے والوں کی تعداد 3 ہو گئی اور تینوں مہلوکین خواتین ہیں۔ سینٹرل زون کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجیش سریواستو نے لاش کی شناخت اناؤ کی شبانہ خاتون کے طور پر کی۔ لواحقین کے ذریعے معلوم ہوا کہ خاتون فلیٹ نمبر 201 کی رہائشی تھی۔


لکھنؤ کے پولس کمشنر ایس بی شروڈکر نے کہا کہ تیسری لاش کی برآمدگی کے ساتھ ہی ملبے تلے دبے آخری شخص کی تلاش مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’’ملبہ ہٹانا جاری رہے گا۔ پانچ منزلہ عمارت کے گرنے کے وقت اندر 17 افراد موجود تھے اور اب تک تمام کو باہر نکال لیا گیا ہے۔‘‘

خیال رہے کہ بدھ کی صبح سینئر کانگریس لیڈر عامر حیدر کی اہلیہ اور سماج وادی پارٹی کے ترجمان عباس حیدر کی والدہ بیگم حیدر اور ان کی اہلیہ عظمیٰ حیدر اور ریسکیو ٹیم نے زندہ نکال لیا تھا، تاہم انہوں نے سول اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ گئیں۔

سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی شاہد منظور کے بیٹے نوازش شاہد، ان کے چچازاد محمد طارق اور فہد یزدانی کے خلاف بدھ کو حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر موجود ملبے کو صاف کیا جا رہا ہے اور رہائشیوں کا سامان شناخت کے بعد ان کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */