بنارس: مودی کو جتانے کے لئے ووٹروں کو دھمکا رہے ہیں باہری لوگ، مایاوتی

بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے الزام لگایا کہ یو پی کی وارانسی لوک سبھا سیٹ پر وزیراعظم نریندر مودی کو جتانے کے لئے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے لیکن الیکشن کمیشن اس پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی
بی ایس پی سپریمو مایاوتی
user

قومی آوازبیورو

لکھنٔو: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے جمعہ کے روز الزام لگایا کہ اترپردیش کی وارانسی لوک سبھا سیٹ پر وزیراعظم نریندر مودی کو جتانے کے لئے لوگوں کو لالچ اور ڈرایا ، دھمکایا جارہا ہے لیکن الیکشن کمیشن اس پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

مایاوتی نے ٹوئٹ پیغام میں کہا کہ وزیراعظم کو فتحیاب کرانے کے لئے باہری لوگوں کے ذریعہ وارانسی کے گلی کوچوں اور گھر گھر جاکر وہاں کے لوگوں کو پہلے لالچ اور پھر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس سے وہاں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کیسے ممکن ہوسکے گا۔


انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی بنگال کی طرح ورانسی پر نظر کیوں نہیں ہے۔ واضح رہے کہ وارانسی میں 19 مئی کو پولنگ ہونی ہے۔ وہاں سے وزیراعظم کے علاوہ کانگریس کے اجے رائے اور سماج وادی ۔ بی ایس پی اتحاد کی امیدوار شالینی یادو کے مابین اہم مقابلہ ہے۔

دریں اثنا، مایاوتی نے کہا کہ وہ نریندر مودی سے بہتر وزیر اعظم ثابت ہوں گی۔ وزیر اعظم کے عہدے کی دعووےداری پر خاموشی اختیار کرنے والی مایاوتی نے آخر کار ملک کے اعلی ترین عہدے پر فائز ہونے کی خواہش کا اظہار کر ہی دیا۔


مایاوتی نے کہا، ’’میں اتر پردیش کی چار مرتبہ کی وزیر اعلیٰ رہی ہوں۔ میں نے لکھنؤ کے لئے شاندار کام کیا۔ میری شبیہ صاف شفاک رہنما کی ہے۔ اپنی مدت کار کے دوران میں نے نظم و نسق کی صورت حال کو بہتر بنایا۔ میری مدت کار میں اتر پردیش ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔

اس کے بر خلاف نریندر مودی مدت طویل تک گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے لیکن ان کے دور میں فرقہ وارانہ فساد ہوا جو کہ ملک کی تاریخ پر بد نما داغ ہے۔ وہ اپنے ریاستی فرائض کو انجام دینے میں ناکام رہے لہذا وہ نہ تو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے اور نہ ہی وزیر اعظم کے عہدے کے لئے معقول شخص ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 May 2019, 3:10 PM