بازو کاٹ کر ہاتھ میں دینے والے بیان پر بی جے پی رہنما کو الیکشن کمیشن کا نوٹس

ہماچل پردیش بی جے پی کے ریاستی صدر ستپال سنگھ ستّی کے متنازعہ بیان پر الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے، انہوں نے مودی کے مخالفین کا بازو کاٹنے کی دھمکی دی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہماچل پردیش بی جے پی کے ریاستی صدر ستپال سنگھ ستی اپنے متنازعہ بیان کے سبب مشکل میں ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ضلع منڈی کے ڈی سی ریگوید ٹھاکر نے بی جے پی کے ریاستی صدر کو نوٹس بھیج کر جواب طلب کر لیا ہے۔

بدھ 24 اپریل کو ایک جلسہ عام سے خطاب کے دوران ستپال سنگھ ستی نے کہا تھا، ’’مودی کے خلاف کوئی انگلی اٹھائے گا تو اس کا بازو کاٹ کر ہاتھ میں پکڑا دیں گے۔‘‘ جس وقت ستپال سنگھ یہ زہر فشانی کر رہے تھے اس وقت وہاں وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر اور سابق وزیر اعلیٰ شانتا کمار جیسے سینئر رہنما بھی موجود تھے۔


ستپال ستی کے اس بیان پر منڈی کے انتخابی افسر نے نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے ستپال سنگھ ستی کی تقریر کی ویڈیو فوٹیج اور تحریری نقل ہماچل پردیش کے چیف الیکشن آفیسر کو بھیج دی ہے۔ ڈی سی منڈی رِگوید سنگھ نے بتایا کہ ستپال سنگھ ستی کو نوٹس جاری کر کے جواب دینے کو کہا گیا ہے۔ نوٹس کی ایک کاپی چیف الیکشن آفیسر کو بھی بھیجی گئی ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے جب ان کے بیان کے لئے الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کیا ہے۔

قبل ازیں 13 اپریل کو ایک ریلی سے خطاب کے دوران ستپال سنگھ ستی نے کانگریس کے صدر راہل گاندھی کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا اور ان کو گالی دی تھی۔ ستپال سنگھ کی وہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کی تشہیر پر 48 گھنٹوں کی پابندی عائد کر دی تھی۔ الیکشن کمیشن کی اس کارروائی کے باوجود ستپال کا پھر سے زہر فشانی والا بیان دینا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کی نظر میں کمیشن کی کتنی عزت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */