ریڈ زون میں 17 مئی کے بعد بھی لاک ڈاؤن برقرار رہنے کا امکان

ریڈ زون میں 17 مئی کے بعد بھی لاک ڈاؤن برقرار رہنے کا امکان ہے جبکہ ایسے علاقوں میں جہاں کورونا کے کیسز کی تعداد زیادہ نہیں ہے وہاں کے لئے رعایتوں کا اعلان کیا جا سکتا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی جب آج رات 8 بجے قوم سے خطاب کریں گے تو سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں نافذ لاک ڈاؤن کو 17 مئی کے بعد بھی برقرار رکھ سکتے ہیں، تاہم ان علاقوں میں رعایتوں میں اضافہ کیا جا سکتا ہے جہاں کورونا کی شدت نہیں ہے۔ ’این ڈی ٹی وی‘ نے ذرائع کے حوالے سے یہ خبر دی ہے۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز وزیر اعظم نریندر مودی اور مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ خبروں کے مطابق میٹنگ میں پانچ ریاستوں کے وزارئے علیٰ نے لاک ڈاؤن میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ ریاستیں پنجاب، مہاراشٹر، تلنگانہ، بنگال اور بہار ہیں۔ تاہم، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ دوسری ریاست گجرات 17 مئی کے بعد لاک ڈاؤن کو آگے بڑھانے کے حق میں نہیں ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہونے والے اجلاس کے دوران دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ ریڈ زون کے علاوہ پوری دہلی میں معاشی سرگرمیاں کھول دی جانی جائیں۔


تصور کیا جاتا ہے کہ جن علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے وہاں پر شبانہ کرفیو اور پبلک ٹرانسپورٹ پر قدغن جیسی پابندیاں 17 مئی کے بعد بھی جاری رہ سکتی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے وزارئے اعلیٰ سے کہا کہ وہ 15 مئی تک موجودہ رہنما ہدایات میں تبدیلیوں کے بارے میں اپنی تجاویز پیش کریں۔ اس اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا، ’’پہلے مرحلے میں لاک ڈاؤن کے جن اقدامات کی ضرورت تھی وہ دوسرے مرحلے میں نہیں تھی۔ اسی طرح تیسرے مرحلے کے لئے کیے اقدامات چوتھے مرحلہ میں ضروری نہیں۔‘‘

وزیر اعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ معاشی سرگرمیوں کو رفتار دینے کے لئے ٹرین خدمات کو بحال کرنا ضروری ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ٹرینیں صرف محدود تعداد میں چلیں گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ’’اب ہم کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں اپنی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کر سکتے ہی۔


انہوں نے کہا کہ ’’اس وقت ہمارے سامنے دوہرا چیلنج ہے۔ ایک تو یہ کہ بیماری کے پھیلاؤ کی شرح کو کم کرنا اور دوسرا یہ کہ تمام رہنما ہدایات پر عمل کرتے ہوئے آہستہ آہستہ عوامی سرگرمیوں میں اضافہ کرنا ہے۔ ہمیں ان دونوں مقاصد کے حصول کے لئے کام کرنا ہوگا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔