لکھیم پور تشدد: آشیش مشرا کو ضمانت ملنے کے بعد ہی فی الحال رہائی ممکن نہیں، جانیں کیوں؟

لکھیم پور کھیری کے تیکونیا گاؤں میں ہوئے تشدد کے ملزم آشیش مشرا کی درخواست ضمانت الہ آباد کی لکھنؤ بنچ سے منظور ہو گئی ہے، تاہم اسے فی الحال جیل سے رہائی نہیں مل سکے گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں تشدد کے کلیدی ملزم آشیش مشرا عرف مونو کی درخواست ضمانت منظور کر لی ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کا بیٹا آشیش مشرا 9 اکتوبر سے جیل میں ہے۔ تاہم ضمانت ملنے کے بعد بھی آشیش مشرا کا جیل سے باہر آنا قدرے مشکل ہے۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ ضمانت کے حکم میں دفعہ 302 اور 120B کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ آشیش مشرا پر کئی سنگین دفعات کے تحت الزامات لگے ہیں۔ لکھیم پور پولس کی طرف سے عدالت میں داخل کی گئی چارج شیٹ میں آشیش مشرا کو تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 148، 149، 302، 307، 326، 34، 427 اور 120B کے تحت ملزم بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آرمس ایکٹ کی دفعہ 3/25، 5/27 اور 39 کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔


ہائی کورٹ کی طرف سے جاری کردہ ضمانت کے حکم میں آئی پی سی کی دفعہ 147، 148، 149، 307، 326 اور 427 کے علاوہ آرمس ایکٹ کی دفعہ 34 اور 30 ​​کا تو ذکر ہے مگر اس میں دفعہ 302 اور 120 بی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ دفعہ 302 قتل اور 120B مجرمانہ سازش سے متعلق ہے۔ چونکہ ضمانت کے حکم میں 302 اور 120B کا کوئی ذکر نہیں ہے، اس لیے آشیش مشرا ابھی جیل سے باہر نہیں سکتا۔

آشیش مشرا کے وکیل نے بتایا کہ وہ ضمانت کے حکم میں دفعہ 307 اور 120 بی کو شامل کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔ آشیش مشرا کو ضمانت کے حکم میں تصحیح کے بعد ہی رہائی مل سکے گی۔

واضح رہے کہ 3 اکتوبر کو نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ لکھیم پور کھیری کے دورے پر تھے۔ وہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے گاؤں بنویر پور میں منقدہ ’دنگل‘ میں شرکت کرنے والے تھے۔ نائب وزیر اعلیٰ موریہ کے استقبال کے لیے بنویر پور سے تین گاڑیاں نکلیں لیکن راستے میں تیکونیا گاؤں میں کسانوں نے احتجاج شروع کر دیا۔


اس کے بعد کسانوں کے ساتھ تصادم ہوا۔ الزام ہے کہ کہ آشیش مشرا نے اپنی تھار جیپ کسانوں پر چڑھا دی۔ جس کی وجہ سے 4 کسانوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد تشدد پھوٹ پڑا، جس میں بی جے پی کے 3 کارکن اور ایک صحافی کی موت ہو گئی۔ آشیش مشرا کو 9 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ نچلی عدالت سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد آشیش مشرا نے ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔