لکھیم پور واقعہ: کلیدی ملزم اور وزیر کا بیٹا آشیش مشرا نیپال فرار ہو سکتا ہے! اکھیلیش نے شبہ ظاہر کیا

لکھیم پور واقعہ معاملے میں اکھلیش یادو نے وزیر اجے مشرا ٹینی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے شبہ کا اظہار کیا کہ واقعہ کا کلیدی ملزم اجے مشرا کا بیٹا پولیس سے بچنے کے لئے ملک نیپال فرار ہو سکتا ہے

اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: لکھیم پور واقعہ معاملے میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے مرکزی مملکتی وزیر برائے داخلی امور اجے مشرا ٹینی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے شبہ کا اظہار کیا کہ واقعہ کا کلیدی ملزم اجے مشرا کا بیٹا پولیس سے بچنے کے لئے ملک نیپال فرار ہو سکتا ہے۔

لکھیم پر تشدد کے متاثرہ کنبے سے ملنے کے لئے بہرائچ روانہ ہونے سے قبل اکھلیش یادو نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ ہم مملکتی وزیر کے استعفی کے سوا کسی بھی چیز پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ معاملے کے ملزم وزیر کے بیٹے آشیش مشرا کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے ایس پی لیڈر نے کہا کہ 'مملکتی وزیر کے نیپال سے پرانے رشتے ہیں اور ان کا بیٹا وہیں چھپا ہو سکتا ہے'۔


انہوں نے کہا کہ ’’آشیش مشرا کے نیپال فرار ہونے کے بعد اب حکومت ہند کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے۔ اب ہمیں توقع ہے کہ حکومت ہند بھی اس معاملے میں مداخلت کرے گی اور مملکتی وزیر کے بیٹے کو نیپال سےواپس لائے گی‘‘۔

اکھلیش نے الزام لگایا کہ'بھارتیہ جنتا پارٹی کا طرز عمل بالکل مختلف ہے۔اگر بی جے پی سے تعلق رکھنے والا کوئی کسی جرم کا ارتکاب کرتا ہے تو حکومت اسے بچاتی ہے۔بی جے پی میں موجود کریمنل کو اکرام کے ساتھ انہیں گلدستہ پیش کیا جاتا ہے۔آشیش مشرا کو سمن صرف ایک بہانہ ہے۔پولیس اسے گلدستہ پیش کر کے استقبال کرے گی'۔

انہوں نے میڈیا نمائندوں سے سوال کیا کہ'کیا ہم نے اترپردیش میں نہیں دیکھا ہے کہ گورکھپور میں تاجر کے قتل کے ملزمین فرار ہیں۔اس طرح کی متعدد مثالیں موجود ہیں۔نہیں معلوم کی یوپی پولیس نے کتنے لوگوں کو گھٹنے پر گولیاں ماری ہیں۔ان معاملات میں یوپی حکومت جوابدہ ہے'۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ سماجو ادی پارٹی کسانوں کےساتھ انصاف کے لئے لگاتار اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیا ہے لہذا متاثرہ کنبوں کو انصاف ملے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */