کلبھوشن کیس:ہندوستانی وکیل نے کہا ’آئی سی جے کا غلط استعمال کر رہا پاکستان‘

ہریش سالوے نے بتایا کہ پاکستان نے ’ویانا ٹریٹی‘ کی خلاف ورزی کی اور 13 بار گزارش کرنے کے باوجود کلبھوشن جادھو کو کاؤنسلر ایکسس نہیں دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بین الاقوامی انصاف عدالت (آئی سی جے) میں کلبھوشن جادھو معاملے کی سماعت پیر کے روز شروع ہو گئی۔ پہلے دن ہندوستان نے ویانا ٹریٹی کے نام پر پاکستان کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔ ہندوستان کی جانب سے دیپک متل اور سینئر وکیل ہریش سالوے اپنی بات رکھ رہے ہیں۔ ہریش سالوے نے بتایا کہ پاکستان نے ویانا ٹریٹی کی خلاف ورزی کی اور 13 بار گزارش کرنے کے باوجود کلبھوشن جادھو کو کاؤنسلر ایکسس نہیں دیا۔ وہیں دونوں نے ہی کلبھوشن جادھو کو بے قصور ہندوستانی بتایا جنھیں غلط طریقے سے پھنسا کر پاکستان بدنام کر رہا ہے۔

ہریش سالوے نے ویانا ٹریٹی کی شرطوں کی تشریح کرتے ہوئے پاکستان کو کئی بار گھیرا۔ سالوے اپنی دلیلوں میں ویانا ٹریٹی کے مختلف آرٹیکلس کا تذکرہ کر پڑوسی ملک کی سچائی سب کے سامنے رکھ رہے ہیں۔ اس سے قبل ہندوستان کی طرف سے پیش ہوئے دیپک متل نے کہا کہ آئی سی جے کے گزشتہ فیصلے سے سوا سو کروڑ ہندوستانیوں کے دل میں امیدیں جاگ گئی تھیں۔ متل نے بتایا کہ پاکستان نے ایک بے قصور ہندوستانی کے حقوق کی خلاف ورزی کر کے انٹرنیشنل کورٹ کے آرڈر پر ٹھیک سے عمل نہیں کیا ہے۔

دیپک متل کے بعد ہریش سالوے نے کلبھوشن جادھو کی طرف سے اپنی بات رکھی۔ انھوں نے اپنی بات کی شروعات ویانا ٹریٹی سے کی اور کہا کہ پاکستان نے اس پر عمل نہیں کیا۔ سالوے نے بتایا کہ پاکستان ویانا کنونشن کے آرٹیکل 36 کے تحت جادھو کے لیے کاؤنسلر کا ایکسس نہیں دے رہا ہے۔ جادھو کو بے قصور ہندوستانی بتاتے ہوئے سالوے نے کہا کہ پاکستان بیچ بیچ میں ایسی باتیں اٹھاتا ہے جن کا اصل میں کیس سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ سالوے نے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ہندوستان کے خلاف چلائے جا رہے اپنے پروپیگنڈا کے لیے گلوبل پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہا ہے۔ پاکستان کی فوجی عدالت کے ذریعہ کی گئی کارروائی پر بھی ہندوستان نے اعتراض ظاہر کیا۔

کاؤنسلر کا ایکسس نہ دینے کو غیر قانونی بتاتے ہوئے سالوے نے کہا کہ ہندوستان نے وقت وقت پر 13 بار کاؤنسلر ایکسس کے لیے کہا لیکن پاکستان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ سالوے نے اس سے جڑی ایک ایک تاریخ بھی عدالت کو بتائی۔ سالوے نے پاکستان کی قلعی کھولتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اب تک یہ نہیں بتایا ہے کہ جادھو کو انھوں نے کس تاریخ کو پکڑا تھا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان گزشتہ 3 سالوں سے جادھو کو ٹارچر کر رہا ہے۔

سالوے نے بتایا کہ وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان سے جادھو کے خلاف داخل چارج شیٹ، ٹرائل کی کاپی، جج کے فیصلے کی کاپی بھی مانگی تھی لیکن پاکستان نے وہ بھی نہیں دی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے جو جادھو کو کسی دہشت گردانہ واقعہ میں شامل دکھاتا ہو۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی بحریہ کے سبکدوش افسر جادھو کو پاکستان کی فوجی عدالت نے جاسوسی اور دہشت گردی کے الزامات میں اپریل 2017 میں موت کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد ہندوستان اس معاملے کو آئی سی جے سے رابطہ قائم کیا تھا اور بتایا تھا کہ پاکستان جادھو تک ڈپلومیٹک پہنچ نہیں دے رہا ہے۔ پاکستان ایسا کر کے ویانا ٹریٹی کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ دوسرے عالمی جنگ کے بعد بین الاقوامی تنازعات کو نمٹانے کے لیے قائم آئی سی جے کی 10 رکنی بنچ نے 18 مئی 2017 کو معاملے کا نمٹارا ہونے تک جادھو کی سزا پر عمل کرنے سے پاکستان کو روک دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Feb 2019, 11:09 PM