پولس کمشنر راجیو کمار 4 دن تک سی بی آئی کی پوچھ گچھ کے بعد کولکاتا واپس

شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ میں سی بی آئی کے ذریعہ چار دنوں تک پوچھ تاچھ کا سامنا کرنے کے بعد آج کلکتہ پولس کمشنر راجیو کمار شیلانگ سے کلکتہ لوٹ رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ میں سی بی آئی کے ذریعہ چار دنوں تک پوچھ تاچھ کا سامنا کرنے کے بعد آج کلکتہ پولس کمشنر راجیو کمار شیلانگ سے کلکتہ لوٹ رہے ہیں۔

مرکزی جانچ ایجنسی سی بی آئی سنیچر کی صبح10بجے سے ہی راجیو کمار سے پوچھ تاچھ شروع کی تھی۔جانچ ایجنسی ان سے شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ کے ثبوت اور دستاویز کو تلف کرنے کے معاملے میں پوچھ تاچھ کررہی ہے۔دو دنوں تک سی بی آئی نے راجیوکمار کے سامنے ترنمول کانگریس کے سابق راجیہ سبھا رکن کنال گھوش کو سامنے بیٹھاکر پوچھ تاچھ کی گئی۔کنال گھوش اور راجیو کمار کے بیانات کا موازنہ کیا گیا۔2013میں کنال گھوش کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ 2016میں ضمانت ملی تھی۔

شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ اور روز ویلی چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں سی بی آئی نے راجیوکمار سے 24گھنٹے سے زاید وقفے تک پوچھ تاچھ کی۔شیلانگ میں سی بی آئی کے دفتر میں راجیو کمار نے 24گھنٹے سے زاید وقت گزارا۔سپریم کورٹ نے 5فروری کو راجیو کمار کو سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جانچ میں تعاون کریں۔عدالت نے شیلانگ میں پوچھ تاچھ کرنے کی ہدایت دی تھی۔

سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں کلکتہ پولس کے خلاف عرضی دائر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 3فروری کو جب وہ راجیو کمار کی رہائش گاہ پر پوچھ تاچھ کرنے کیلئے پہنچے تھے تو اس وقت کلکتہ پولس نے سی بی آئی کو نہ صرف کام کرنے سے روکا بلکہ سی بی آئی کے افسران کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔

اس سے قبل کل شام راجیو کمار نے سی بی آئی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ انہیں سپریم کورٹ کے نوٹس کا جواب دینا ہے،انہوں نے لکھا ہے کہ وہ جانچ ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہیں،18فروری کے بعد دوبارہ ایجنسی طلب کرسکتی ہے۔راجیو کمار کے قریبی ذرائع کے مطابق چوں کہ اس ہفتہ میں کام کے صرف تین دن باقی رہ گئے ہیں۔اس لیے راجیو کمار ایک دن کیلئے کلکتہ جانا چاہتے ہیں۔اس لیے راجیو کمارایک دن کیلئے ہی کلکتہ جانا چاہتے ہیں۔اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق راجیو کمارکو 20فروری سے قبل پولس کمشنر کے عہدے کو چھوڑنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔