بہار میں کڈنیپنگ کا بازار پھر گرم، اغوا کے بعد ڈاکٹر کے بیٹے شیوم کا قتل

اغوا کا ایک اور معاملہ شیخ پورہ میں پیش آیا جہاں بینک منیجر کا اغوا کر لیا گیا ہے۔ اغوا کے لگاتار بڑھتے واقعات کے بعد سُشاسن بابو کے نام سے مشہور نتیش کمار کو تیجسوی یادو نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سُشاسن بابو کے نام سے مشہور نتیش کمار نے جب سے بی جے پی کا ہاتھ تھاما ہے، بہار میں جرائم کے واقعات میں لگاتار اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ اغوا کے واردات گزشتہ 13 سالوں میں جس تیزی کے ساتھ کم ہوئے تھے، ایک بار پھر گزشتہ ایک سال میں اچانک اضافہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ جمعہ (28 ستمبر) کو اغوا کے دو واقعات منظر عام پر آئے جس نے پولس محکمہ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ ایک معاملہ تو بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع روپس پور علاقے کا ہے جہاں ایک ہومیوپیتھ ڈاکٹر کے بیٹے شیوم کو جرائم پیشوں نے اغوا کر لیا اور پھر تاوان نہ دیے جانے کے سبب 29 ستمبر کو اسے موت کی نیند سلا دیا گیا۔ بدمعاشوں نے گھر والوں کو فون کر کے 60 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسرا معاملہ شیخ پورہ ضلع کے کسار تھانہ کا ہے جہاں کسار گرامین بینک کے منیجر جے وردھن کمار کا بدمعاشوں نے اغوا کر لیا ہے۔

اغوا کے پہلے معاملہ سے متعلق خبروں کے مطابق شیوم تین دنوں سے لاپتہ تھا اور اس کی جانکاری گھر والوں کے ذریعہ پولس کو دی گئی لیکن شروع میں پولس یہ بات ماننے سے انکار کرتی رہی کہ اس کا اغوا ہوا ہے۔ جب جمعہ کے روز شیوم کے گھر والوں کو تاوان کے لیے بدمعاشوں نے فون کیا اور 60 لاکھ روپے مانگے تب جا کر پولس انتظامیہ کے ہوش ٹھکانے آئے اور نئے سرے سے ایف آئی آر درج کرنے کی تیاری شروع ہوئی۔

تاوان کے لیے فون آنے کے بعد پولس محکمہ میں کھلبلی مچ گئی اور کچھ لوگوں کو گرفتار کر ان سے اس سلسلے میں پوچھ گچھ بھی ہوئی۔ لیکن تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہومیوپیتھ ڈاکٹر ششی بھوشن کے بیٹے شیوم کی لاش پٹنہ کے آر پی ایس موڑ پر انجینئرنگ کالج کے پاس سے برآمد ہوئی ہے۔ شیوم کے جسم پر چاقوؤں کے کئی نشانات ملے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا قتل چاقو سے ہی کیا گیا ہے۔ لاش برآمد ہونے کے بعد دیر سے جاگی بہار پولس کے ہوش اڑ گئے ہیں۔ چونکہ اس معاملے پر پٹنہ کے سینئر ایس پی منو مہاراج خود نظر رکھے ہوئے تھے اس لیے پولس محکمہ کو سبکی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ معاملہ انتہائی حساس ہونے کی وجہ سے پولس افسران اس سلسلے میں میڈیا سے کچھ بھی کہنے سے پرہیز کر رہے ہیں۔ لیکن جس طرح سے ریاست کی راجدھانی پٹنہ میں ایک ڈاکٹر کے بیٹے کا اغوا اور پھر قتل کیا گیا ہے اس سے اتنا تو ظاہر ہو گیا ہے کہ قانون و انتظامیہ کی حالت بہت اچھی نہیں ہے۔

اغوا کے دوسرے واقعہ کے تعلق سے بتایا جاتا ہے کہ کسار گرامین بینک کے منیجر جے وردھن کمار بینک سے ڈیوٹی کرنے کے بعد گھر واپس آ رہے تھے جب ان کا بدمعاشوں نے اغوا کر لیا۔ خبروں کے مطابق جب گھر والوں کے بار بار فون کرنے پر بھی جے وردھن سے رابطہ نہیں ہو سکا تو انھوں نے پولس میں جانکاری دی۔ کچھ میڈیا ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اغوا کرنے والوں نے جے وردھن کے اہل خانہ سے فون پر بات کی ہے اور پولس کو کچھ بھی بتانے سے منع کیا ہے۔

بہر حال، اس پورے معاملے میں پولس انتظامیہ کی لاپروائی اور نتیش حکومت میں جرائم پیشوں کے بڑھتے حوصلے کے پیش نظر سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ اس ٹوئٹ میں انھوں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’جنگل راج کا راگ الاپنے والوں کا اس آتنک راج میں اب کلیجہ نہیں پھٹے گا کیونکہ نتیش سرکار کی لگام بی جے پی کے ہاتھوں میں ہے۔ ان کے قریبی لوگ اور رشتہ دار جرائم پیشہ سرکاری تحفظ میں راضی خوشی ہیں۔‘‘ اس ٹوئٹ کے ساتھ انھوں نے شیوم کے اغوا ہونے کی خبر کو ٹیگ کیا ہے۔

تیجسوی یادو نے جے وردھن کمار کے اغوا کی خبر کو ٹیگ کرتے ہوئے بھی ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ اس ٹوئٹ میں انھوں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا باضابطہ نام لیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’نتیش جی، شرم نہیں تو کارروائی تو کیجیے۔ عصمت دری، اغوا، قتل، لوٹ، کمیشن وصولی، مینڈیٹ کی ہتک عزتی... اب بھی کچھ باقی رہ گیا ہے کیا؟ کم از کم آنکھوں کا پانی تو مت سکھائیے...۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Sep 2018, 4:50 PM