سی اے اے مخالف احتجاج میں شامل خالد اور ظہیر کی پیشگی ضمانت بامبے ہائی کورٹ سے منظور

ہندوستانی شہریت کے متنازعہ قانون سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والے دو افراد کی گرفتاری سے قبل از ضمانت بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد منظور کر لی

بامبے ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
بامبے ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اورنگ آباد: ہندوستانی شہریت کے متنازعہ قانون سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والے دو افراد کی گرفتاری سے قبل از ضمانت بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد منظور کرلی۔

تفصیلات کے مطابق مراٹھواڑہ کے ضلع ہنگولی کے کلمنوری کے ساکنان خالد سعداللہ شیخ (26 سال) اور ظہیر حسین شیخ (36) کے خلاف پولس نے متنازعہ قانون سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد برپا کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ اور مقامی سیشن کورٹ ہنگولی نے درخواست گزاروں کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔

خالد سعداللہ شیخ اور ظہیر حسین شیخ نے ایڈوکیٹ سعید ایس شیخ کے توسط سے بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ میں قبل از گرفتاری ضمانت کے لئے درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر بمبئے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ کے جج منگیش ایس پاٹل نے دونوں کی قبل از گرفتاری ضمانت منظور کرلی ہے۔

اس معاملے میں عدالتی سماعت کے دوران ،ایڈوکیٹ سعید شیخ نے عدالت کی توجہ اس جانب مبذول کرئی کہ، 20 دسمبر ، 2019 کو ، کالمنوری کے شہریوں کی جانب سے مجوزہ CAA-NRC قانون سازی کے خلاف پرامن احتجاج کیا گیا تھا۔ لیکن کچھ نامعلوم سماج دشمن عناصر نے احتجاج کے دوران تشدد برپا کیا گیا ۔ لیکن پولیس نے بغیر کسی شہادت کے 51 سے زائد بے گناہ شہریوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 ، 353 ، 147 ، 427 کے تحت سنگین جرائم درج کیے۔


اور سیشن کورٹ ہنگولی نے بھی درخواست گزاروں کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ ایڈوکیٹ سعید شیخ نے عدالت کے سامنے واضح کیا کہ، اگرچہ اس احتجاج کے دوران ہوئے پرتشدد کےمعاملے میں درخواست گزاروں کا کوئی کردار نہیں ہے ، لیکن پولیس نے درخواست گزاروں کو بغیر کسی وجہ کے اس جھوٹے جرم میں ملوث کیا ہے۔

عدالت نے سرکاری وکیل کے ذریعہ احتجاج کی پرتشدد کارروائیوں میں درخواست گزاروں کے کردار کا جائزہ لینے کے بعد ، دونوں درخواست گزاروں کو مشروط قبل از گرفتاری ضمانت منظور کر لی۔ اس معاملے میں، ایڈوکیٹ الیاس نائک اور ایڈوکیٹ سید زاہد علی نے ایڈوکیٹ سعید شیخ کی معاونت کی جبکہ وی ایم کاگنے نے حکومت کی نمائندگی کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    /* */