کیرالہ: سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ سے تباہی جاری، 67 افراد ہلاک، ہزاروں افراد بے گھر

کیرالہ کے 14 اضلاع میں سے 11 میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس میں اڈوکی، کوجی کوڈ، وائناڈ، ملپورم، پائتھن متھیٹا، کنور اور ایرناکولم شامل ہیں۔

UNI
UNI
user

قومی آوازبیورو

کیرالہ میں سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کے بعد حالات بدستور ابتر بنے ہوئے ہیں۔ بدھ کے روز ایک بار پھر بھاری بارش سے 19 مزید افراد ہلاک ہو گئے۔ صوبہ میں اب تک جان گنوانے والوں کی تعداد 67 پہنچ چکی ہے۔ لگاتار تباہی کے بعد افسران نے صوبہ میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

کیرالہ کے 14 اضلاع میں سے 11 میں بدھ کی دوپہر ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ جن مقامات کے لئے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے ان میں اڈوکی، کوجی کوڈ، وائناڈ، ملپورم، پائتھن متھیٹا، کنور اور ایرناکولم شامل ہیں۔کوچین ایئرپورٹ میں پانی بھرنے کی وجہ سے ہفتہ تک سبھی پروازیں بند کر دی گئی ہیں۔

بروز منگل دیر رات شروع ہوئی موسلادھار بارش کے بعد صوبہ کے تمام 33 ڈیموں کے دروازے کھول دینے پڑے، ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ بارش کے ہفتہ تک جاری رہنے کے امکانات ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے کیرالہ میں آئے سیلاب کا سامنا کرنے کے لئے لوگوں سے امداد دینے کی اپیل کی ہے۔ وجین نے بدھ کی شام وزیر اعظم نریندر مودی سے اس سلسلہ میں بات کی۔ وزیر اعظم نے ہر ممکن امداد دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی صوبہ کی مدد کرنے اور فورسز کو بھیجنے کا وعدہ کیا ہے۔

بدھ کو بھاری بارش کے بعد گھر گرنے سے ملپورم میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ تین لاپتہ بتائے جا رہے ہیں اورایک بچے کو بچا لیا گیا ہے۔ وہیں ایک شخص کی موت منار میں لاج منہدم ہونے سے ہوئی ہے۔ پاتھنم تھیٹا میں ایک 70 سالہ خاتون کی موت کرنٹ لگنے سے ہوئی ہے، اس خاتون کا گھر پانی میں ڈوب گیا تھا۔ وہیں لینڈ سلائڈنگ سے ملپورم میں بھی کئی لوگوں کی جان گئی ہے۔

صوبہ کی راجدھانی کے ذیلی علاقوں میں بارش کے بعد پانی بھر گیا ہے۔ افسران نے لوگوں کے لئے 14 راحت کیمپ قائم کیے ہیں۔ جن لوگوں کو ان کے گھروں سے محفوظ نکالا گیا ہے ان میں کانگریس رہنما اور سابق صوبائی صدر وی ایم سدھیرن اور ان کی اہلیہ شامل ہیں۔ اداکار اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سریش گوپی کے گھر میں بھی پانی بھر گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Aug 2018, 10:47 AM