کیجریوال کا ’جہاں جھگی، وہیں مکان‘ وعدہ کھوکھلا ثابت ہوا: چودھری انل کمار

دہلی کانگریس کے صدر چودھری انل کمار نے کہا کہ غریبوں کے لیے بنے 45 ہزار مکانات کو اگر کیجریوال حکومت غریب جھگی والوں کے حوالے کر دیتی تو آتشزدگی کے اندوہناک واقعہ میں لوگوں کی جان نہیں جاتی۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

قومی آوازبیورو

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے آج گوکل پوری جھگی جھونپڑی کے اس علاقے کا دورہ کیا جہاں گزشتہ دنوں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ اس حادثہ میں بڑی تعداد میں لوگ نہ صرف بے گھر اور تباہ ہو گئے بلکہ جھلسنے کی وجہ سے دو بچوں سمیت 7 افراد کی موت بھی واقع ہو گئی۔ متاثرین کنبہ سے ملاقات کر کے چودھری انل کمار نے ہمدردی کا اظہار کیا اور افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے حادثے کے بعد جب کانگریس لیڈروں نے علاقے کا دورہ کیا تب جا کر محض خانہ پری کرتے ہوئے اروند کیجریوال جائے حادثہ پر پہنچے، جب کہ ان کی پوری پارٹی انتخاب میں جیت کا جشن منا رہی ہے۔

اس موقع پر چودھری انل کمار نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مہلوکین کے رشتہ داروں اور متاثرہ کنبہ کو مناسب معاوضہ دیا جائے اور بے گھر ہوئے لوگوں کی باز آبادکاری فوری طور پر کی جائے۔ آگ پر کنٹرول پانے کے معاملے میں فائر بریگیڈ اور پولیس کے ذریعہ ہوئی لاپروائی پر انل کمار نے افسوس ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ رات بارہ بجے فون کر کے آتشزدگی کی اطلاع دی گئی، لیکن فائر بریگیڈ کی گاڑی دو بجے رات میں پہنچی۔ انھوں نے مزید کہا کہ غریب کے پاس برتن اور کپڑوں کے علاوہ زیادہ کچھ ہوتا نہیں ہے، اور وہ بھی آگ میں جل گیا، ان کا سب کچھ برباد ہو گیا۔ حکومت اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے ایسے اقدام کرے جس سے متاثرین کی مشکلات کم ہوں۔


اپنے بیان میں چودھری انل کمار نے کہا کہ ’’کیجریوال کہتے ہیں دہلی میں سب کچھ ٹھیک ہے، لیکن جو دکھایا جا رہا ہے وہ حقیقت سے برعکس ہے۔ کیجریوال نے ’جہاں جھگی، وہیں مکان‘ کا نعرہ دیا تھا جو کہ کھوکھلا ثابت ہوا ہے۔ اگر راجیو رتن آواس یوجنا کے تحت غریبوں کے لیے بنے 45 ہزار مکانات کو وقت رہتے کیجریوال حکومت غریب جھگی والوں کو دے دیتی تو آج یہ حادثہ دہلی والوں کو دیکھنے کو نہیں ملتا، اور لوگوں کی جان بھی نہیں جاتی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کیجریوال غریب مخالف اور موقع پرست ہیں، غریبوں کو صرف ضرورت کے وقت ہی یاد کرتے ہیں، اور اس بات کو دہلی والے جان چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔