کیجریوال اور بی جے پی کی نورا کشتی، ’ہاؤس اریسٹ‘ کے نام پر ’بھارت بند‘ سے توجہ ہٹانے کی کوشش

ہاؤس اریسٹ کی خبر کے بعد بی جے پی کی جانب سے کیجریوال کے خلاف میڈیا اور سوشل میڈیا پر بیان آنے شروع ہو گئے اور عوام کی توجہ بھارت بند اور کسانوں سے ہٹ کر کیجریوال اور بی جے پی پر مبذول ہوگئی۔

اروند کیجریوال، تصویر عآپ
اروند کیجریوال، تصویر عآپ
user

Syed Khurram Raza

نئے زرعی قوانین کے خلاف آج پورا بھارت بند تھا اور ملک کی 19 سیاسی پارٹیوں نے اس بند کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ ان نئے قوانین کےخلاف جاری لڑائی میں پنجاب اور ہریانہ کے کسان مرکزمیں ہیں اور دہلی آنے والی تمام سرحدوں پر کسان دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ کسانوں کے اس احتجاج کو لے کر زبردست سیاست ہو رہی ہے۔ کل دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اپنے کچھ وزراء کے ہمراہ مظاہرہ کر رہے کسانوں کے پاس گئے تھے اور وہاں جا کر کہا تھا کہ وہ یہاں وزیر اعلی کی حیثیت سے نہیں آئے ہیں بلکہ ایک خدمت گار کی حیثیت سے آئے ہیں۔

آج صبح دہلی کی تینوں کارپوریشنوں کے میئر وزیراعلی کے گھر کے باہر احتجاج کرنے گئے تھے۔ اس احتجاج کے پیش نظر پولیس نے وزیر اعلی کے گھر کے باہر سیکورٹی انتظامات سخت کر دیئے۔ پولیس کے اس عمل کے خلاف فوراً عام آدمی پارٹی نے بیان جاری کر دیا کہ وزیر اعلی کو گھر میں نظر بند کر دیا ہے یعنی ان کو ہاؤس اریسٹ کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے عام آدمی پارٹی کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی کسی قسم کے ہاؤس اریسٹ میں نہیں ہیں اور وہ کہیں بھی جانے کے لئے آزاد ہیں اور کوئی بھی ان سے مل سکتا ہے۔


ہاؤس اریسٹ کی خبر کے بعد بی جے پی کی جانب سے اروند کیجریوال کے خلاف میڈیا اور سوشل میڈیا پر بیان آنے شروع ہو گئے اور عوام کی توجہ بھارت بند اور کسانوں سے ہٹ کر کیجریوال اور بی جے پی پر مبذول ہوگئی۔ نائب وزیراعلی منیش سسودیا وزیر اعلی کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے اور پھر میڈیا کی توجہ ہاؤس اریسٹ اور منیش سسودیا پر ہو گئی۔ کچھ سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال نے یہ سب کچھ بی جے پی کی مدد کرنے کے لئے اور کسانوں کے دھرنےسے سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے کیا ہے۔

دہلی کے بعد پنجاب ایسی ریاست ہے جہاں عام آدمی پارٹی کی مقبولیت بہت زیادہ ہےاور وہاں اس کے ارکان اسمبلی کی تعداد بھی زیادہ ہے اسی وجہ سے عام آدمی پارٹی وہاں پر ہر طرح کا سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ جیسے ہی کسانوں نے اپنے مطالبات کو لے کر دہلی کا رخ کیا تھا اور مرکز نے دہلی کے تمام اسٹیڈیم کو جیل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تو اس وقت بھی سیاسی فائدہ کی غرض سے اروند کیجریوال نے بیان دیا تھا کہ وہ دہلی کے کسی اسٹیڈیم کو جیل نہیں بننے دیں گے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ دہلی میں کیجریوال حکومت کے تحت صرف ایک یا دو اسٹیڈئم ہیں، باقی سب مرکزی حکومت کے ماتحت ڈی ڈی اے کی ملکیت ہیں یا بی جے پی کی قیادت والی کارپوریشن کی ملکیت میں ہیں۔ سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے عام آدمی پارٹی جھوٹ کا سہارا لینے سے کبھی نہیں چوکتی۔ آج کا ہاؤس اریسٹ کا بیان بھی اسی کی کڑی کا ہے جس سے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کو فائدہ ہوا اور کسانوں کے بھارت بند سے میڈیا کی توجہ ہٹ گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */