رمضان المبارک میں بھی سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کریں: مختار عباس نقوی

مختار عباس نقوی نے رمضان کے مقدس مہینے کے دوران ہندوستانی مسلمانوں سے لاک ڈاؤن کی ہدایات اور سماجی فاصلے پر پوری ایمانداری سے عمل کرتے ہوئے اپنے اپنے گھروں پر ہی عبادت کرنے کی درخواست کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کورونا کے قہر کو دیکھتے ہوئے ممکنہ طور پر 24 اپریل سے شروع ہونے والے رمضان کے مقدس مہینے کے دوران ہندوستانی مسلمانوں سے لاک ڈاؤن کی ہدایات اور سماجی فاصلے پر پوری ایمانداری سے عمل کرتے ہوئے اپنے اپنے گھروں پر ہی عبادت کرنے کی درخواست کی ہے۔

ریاستوں کے وقف بورڈز کی ریگولیٹری باڈی مرکزی وقف کونسل کے چیرمین مختار عباس نقوی نے بتایا کہ ریاستوں کے مختلف وقف بورڈز کے تحت ملک بھر میں 7 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ مساجد، درگاہیں، امام باڑے، عید گاہیں اور دیگر مذہبی ادارے آتے ہیں۔


واضح رہے کہ کورونا کے قہر کے سبب سعودی عرب سمیت بیشتر مسلم ممالک نے رمضان پر مذہبی مقامات پر عبادت، افطار وغیرہ پر روک لگا دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف مذہبی رہنماؤں، سماجی و مذہبی تنظیموں کے نمائندوں، ریاستی وقف بورڈ کے حکام، عہدیداروں سے بات کرنے کے بعد ان سے اپیل کی ہے، کہ مذہبی، سماجی تنظیم اور مذہبی رہنما اس بات کو یقینی بنائیں کہ رمضان کے مہینے میں مساجد اور دیگر مذہبی مقامات کی جگہ لوگ اپنے اپنے گھروں پر رمضان المبارک کے مذہبی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔

مختار عباس نقوی نے بتایا کہ مرکزی وقف کونسل کے ذریعے تمام ریاستی وقف بورڈز کو ہدایت دی گئی ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں لاک ڈاؤن اور سوشل ڈسٹیسنگ ہدایات پر سختی سے عمل کو یقینی بنائیں، کسی بھی طرح سے کسی بھی مذہبی مقام پر لوگوں کے جمع ہونے سے روکنے کے مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے، تمام مذہبی اور سماجی تنظیموں اور لوگوں کو مقامی انتظامیہ کے اس کام میں مدد لینی اور دینی چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ 8-9 اپریل کو شب بارات کے مقدس موقع پر ریاستی وقف بورڈوں کی فعال کوششوں اور سماجی اور مذہبی لوگوں کے مثبت کوششوں سے ہندوستانی مسلمانوں نے شب بارات کے موقع پر اپنے گھروں پر ہی عبادت اور دیگر مذہبی کاموں کو مکمل کیا۔ شب برات پر ہندوستانی مسلمانوں نے کورونا کے قہر کو ذہن میں رکھ کر لاک ڈاؤن اور سوشل ڈسٹینسنگ کا جس اخلاص کے ساتھ عمل کیا وہ قابل ستائش ہے۔

مختار عباس نقوی نے کہا کہ کورونا کے چیلنج کو ذہن میں رکھ کر ملک کے تمام مندروں، مساجد، گرودواروں، گرجا گھروں اور دیگر مذہبی مقامات پر ہونے والے مذہبی پروگرام مکمل طور روک دیئے گئے ہیں اور لاک ڈاؤن اور سوشل ڈسٹینسنگ پر مؤثر طریقہ سے عمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بھی لاکھوں مسجد، درگاہیں، امام باڑے، عیددگاہیں، مدرسے اور دیگر مذہبی مقامات ہیں جہاں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں عبادت، تراویح، افطار وغیرہ منعقد ہوتے ہیں، جہاں بڑی تعداد میں لوگوں کے جمع ہونے کی روایت رہی ہے۔ عباس نقوی نے کہا کہ ریاستی وقف بورڈوی کو، مذہبی، سماجی تنظیموں اور دیگر دانشوروں کو گھروں میں ہی رہ کر سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل کرنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔