’دفعہ 370 ہٹنے کے بعد حالات مزید ہوں گے خراب، کشمیری پنڈتوں میں خوف‘

کشمیری پنڈتوں کے لیڈر سنجے ٹیکو کا کہنا ہے کہ اب کشمیری پنڈتوں کا ریاست میں رہنا مزید مشکل ہو جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد انھیں ڈر ہے کہ کہیں کشمیر چھوڑنا نہ پڑ جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ چھین لیے جانے کے بعد کشمیری پنڈتوں نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کرنا شروع کر دیا ہے۔ کشمیری پنڈتوں کے لیڈر سنجے ٹیکو کا کہنا ہے کہ اب کشمیر میں پنڈتوں کا رہنا مزید مشکل ہو جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد انھیں ڈر ہے کہ کشمیر سے کہیں انھیں جانا نہ پڑ جائے۔ ایک انگریزی اخبار میں شائع خبر کے مطابق کشمیری پنڈت سنگھرش سمیتی کے سربراہ نے کہا ’’میں اس سے بھی بدتر حالات کی پیشین گوئی کرتا ہوں جب شورش پسندی کے شروعاتی دور میں پنڈتوں نے ہجرت کی تھی۔‘‘

کشمیری پنڈتوں کے لیڈر سنجے ٹیکو نے انگریزی اخبار ’دی ٹیلی گراف‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’دفعہ 370 ہٹانے کا قدم جدوجہد کو مزید 100 سالوں کے لیے طویل کرے گا۔ یہ فرقہ وارانہ تقسیم کو تیز کرے گا، لوگوں کے صبر کی سطح کو مزید نیچے لے جائے گا۔‘‘


سنجے ٹیکو نے اخبار سے بات چیت کے دوران یہ بھی کہا کہ ’’کشمیر میں رہ رہے پنڈت سیاسی ہدف ہو سکتے ہیں۔ وہاں اس کا رد عمل ہو سکتا ہے۔ اگلے تین یا پانچ سالوں میں آپ شاید سنجے ٹیکو کو یہاں کھڑا نہیں دیکھ پائیں گے۔ اس وقت ہم ذہنی طور پر تیار ہیں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ سنجے ٹیکو سری نگر کے پرانے حصوں میں سے ایک باربر شاہ علاقے میں رہتے ہیں۔ دہشت گردی سے پہلے یہاں پنڈت طبقہ کی فیملی رہتی تھی، لیکن آج یہاں صرف تین پنڈت فیملی ہی بچی ہیں۔ ٹیکو نے دفعہ 370 پر حکومت کے فیصلے کی سخت تنقید کرتے ہوئے اسے کشمیر کی شناخت پر حملہ بتایا ہے۔


ٹیکو نے انگریزی اخبار سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’یہ قدم مہاجر پنڈتوں کی واپسی کے امکان کو متاثر کر سکتا ہے۔ کیونکہ جتنے مسلمانوں نے ان کا استقبال کیا ہوگا، وہ شاید اب ایسا نہ کریں۔‘‘ بتا دیں کہ ٹیکو جس سمیتی کے سربراہ ہیں وہ ان پنڈتوں کی قیادت کرتی ہے جو وادی میں بگڑے حالات کے بعد بھی کشمیر چھوڑ کر نہیں گئے۔

ٹیکو نے کہا کہ یہاں تقریباً 4 ہزار سے 6 ہزار مہاجر کشمیری پنڈت رہتے تھے اور ان میں سے زیادہ تر جا چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمارے پاس یہ بھی رپورٹ ہے کہ اننت ناگ ضلع کے سومرن کے ساتھ غیر مقیم (پوری طرح سے بسے ہوئے) پنڈت فیملیوں نے اپنے گھر چھوڑ دیئےہیں، جب کہ پانچ فیملی کو پولس نے 5 اگست کی رات گاندربل کے لار، وُسان اور منیگم گاؤوں سے باہر بھیج دیا تھا۔ اطلاعات ناقہ بندی کے سبب ہمیں دیگر خاندانوں کے بارے میں جانکاری نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Aug 2019, 4:10 PM