کشمیری پنڈت اجلاس میں نہ بلائے جانے پر ناراض، جموں میں احتجاج

کشمیری مہاجر پنڈتوں کی شکایت ہے کہ ان کو اس اہم اجلاس میں کیوں نظر انداز کیا گیا اور دعوت نہ دیے جانے پر جموں میں پریس کلب کے باہر کشمیری پنڈتوں نے علامتی احتجاج درج کیا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر کے تعلق سے کشمیر کی اہم سیاسی شخصیات کےساتھ ایک میٹنگ کی لیکن کشمیری پنڈتوں کا دعوی ہے کہ ان کے کسی نمائندہ کو اس اجلاس میں شرکت کے لئے مدعو نہیں کیا گیا۔ بی جےپی نےجب بھی کشمیر اور کشمیریوں کی بات کی ہےتو انہوں نے کشمیری پنڈتوں کا مسئلہ ضرور اٹھایا ہے۔ واضح رہے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد کشمیری رہنماؤں کےساتھ دو سال بعد یہ پہلی میٹنگ ہے۔

کشمیری مہاجر پنڈتوں کی شکایت ہے کہ ان کو اس اہم اجلاس میں کیوں نظر انداز کیا گیا اور خبروں کے مطابق دعوت نہ دیے جانے پر جمو ں میں پریس کلب کے باہر کشمیری پنڈتوں نے علامتی احتجاج درج کیا۔احتجاج کرنےوالوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے اور وہ نعرہ بازی بھی کر رہے تھے۔
اس موقع پر سنجے گنجو نامی ایک احتجاجی نے نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا ہے اور آج بھی جو اہم میٹنگ بلائی گئی اس میں ہمارے نمائندے کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ احتجاج میٹنگ سے پہلے ہوا تھا تو اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ 'آج کشمیر پر اہم میٹنگ ہو رہی ہے لیکن ہمارے کسی بھی نمائندے کو اس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی'۔موصوف نے مطالبہ کیا تھا کہ کشمیری پنڈتوں کے ریاستی قانون سازیہ میں چار نمائندے اور پارلیمنٹ میں دو نمائندے ہونے چاہئے۔


انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پر ہونے والی اس بات چیت میں ہمارے مستقل باز آباد کاری کی بات بھی ہونی چاہئے۔ایک اور احتجاجی نے کہا تھاکہ کشمیری پنڈتوں کو گذشتہ تیس برسوں سے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کا اپنا حق ملنا چاہئے۔

(یو این آئی کے انپٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔