کشمیر: فورسز کی فائرنگ میں جواں سال شہری کی ہلاکت کے بعد کشیدگی، موبائل انٹرنیٹ بند

سی آر پی ایف کی فائرنگ میں جواں سال شہری کی ہلاکت کے بعد بدھ کے روز نارہ بل کے کئی دیہات میں صورتحال کشیدہ رخ اختیار کرگئے۔ لوگوں نے کئی جگہوں پر سڑکوں پر نکل کر احتجاج اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: وسطی ضلع بڈگام کے نارہ بل علاقے میں سری نگر – گلمرگ روڈ پر بدھ کی صبح سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک 25 سالہ نوجوان ابدی نیند سو گیا۔ مہلوک نوجوان کی شناخت مکہامہ بیروہ کے رہنے والے پیر معراج الدین شاہ ولد غلام نبی شاہ کے بطور ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مہلوک نوجوان کا چچا اور ایک بھائی جموں وکشمیر پولیس میں ملازمت کر رہے ہیں۔ وہ خود ایک 'خدمت سینٹر' چلا رہا تھا۔

سی آر پی ایف کی فائرنگ میں جواں سال شہری کی ہلاکت کے بعد بدھ کے روز نارہ بل کے کئی دیہات میں صورتحال کشیدہ رخ اختیار کرگئے۔ لوگوں نے کئی جگہوں پر سڑکوں پر نکل کر احتجاج اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ سیکورٹی فورسز نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے معمولی طور پر زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ انتظامیہ نے صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے روکنے کے لئے ضلع بڈگام میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی ہیں۔ نیز سری نگر – گلمرگ روڑ پر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔


ایک مقامی خبر رساں ایجنسی جی این ایس نے ایس ایس پی بڈگام امود ناگپوری کے حوالے سے کہا ہے کہ نارہ بل کاووسہ میں ایک سول گاڑی نے سیکورٹی فورسز کے دو ناکے توڑے جس پر ایک ناکے پر تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں نے اس پر فائرنگ کی۔

مقامی ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ بڈگام کے نارہ بل علاقے کے کاووسہ کے نزدیک سی آر پی ایف اہلکاروں کی ایک ناکہ پارٹی نے بدھ کی صبح اپنی ذاتی گاڑی میں سوار ایک شہری کو رکنے کا اشارہ کیا جب وہ نہیں رکا تو آگے بیٹھی ایک اور ناکہ پارٹی نے اس شہری کو رکنے کا اشارہ کرکے پہلے ہوا میں فائرنگ کی اور بعد میں اس کی گاڑی پر گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں ایک گولی اس کے سینے میں پیوست ہو گئی۔


انہوں نے کہا کہ مذکورہ شہری کو نازک حالت میں علاج و معالجہ کے لئے شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال سری نگر منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر چوہدری نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص کو اسپتال مردہ حالت میں پہنچایا گیا۔ ادھر یہ واقعہ وقوع پذیر ہوتے ہی پورے نارہ بل علاقے میں سراسیمگی کا ماحول پھیل گیا اور لوگ سڑکوں پر جمع ہوئے۔ کئی جگہوں پر لوگوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔

سری نگر میں تعینات سی آر پی ایف کے ترجمان پنکج سنگھ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ وادی میں اس وقت کورونا وائرس کی وجہ سے صورتحال تشویشناک بنی ہوئی ہے اور ایسے میں مہلوک شہری کو سیکورٹی فورسز کا ناکہ نہیں توڑنا چاہیے تھا۔ انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ 'بدھ کی صبح قریب 10 بجکر 20 منٹ پر رانگ سائیڈ سے چلنے والی ایک ویگن آر گاڑی نے پولیس کا ناکہ توڑا، جب یہ گاڑی سی آر پی ایف کے ناکے کے قریب پہنچی تو اس پر فائرنگ کی گئی۔ جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہاں پر سی آر پی ایف کی 141 بٹالین سے وابستہ اہلکار تعینات تھے'۔


جموں وکشمیر پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق آج صبح دس بجکر 20 منٹ پر نارہ بل – گلمرگ روڈ پر کاووسہ کے مقام پر ایک سول گاڑی ویگن آر نے پولیس کا چیک پوائنٹ توڑا اور آگے سی آر پی ایف 141 بٹالین کے چیک پوائنٹ پر بھی رکنے کا اشارہ کرنے کے باوجود نہیں رکی۔ بیان میں کہا گیا کہ ملحقہ سڑک پر اسی وقت فوج کا ایک قافلہ رواں دواں تھا۔ جب سی آر پی ایف اہلکاروں کو لگا کہ مذکورہ گاڑی کا مقصد تخریب کاری ہوسکتا ہے تو انہوں نے وارننگ شاٹس فائر کیے۔

پولیس بیان کے مطابق چونکہ یہ سول گاڑی رانگ سائیڈ میں چل رہی تھی اس کو دیکھتے ہوئے یہ زیادہ ہی خطرناک تھا۔ وارننگ شاٹس کے بعد سی آر پی ایف اہلکاروں نے گاڑی کو نشانہ بناکر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک گولی ڈرائیور کے بائیں کندھے میں لگی۔ بیان میں کہا گیا کہ زخمی شہری کو ایس ایم ایچ ایس اسپتال سری نگر لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔