کشمیر: تنخواہ کو لے کر اسٹیٹ فارسٹ کارپوریشن کے ملازمین کیا احتجاج

یونین کے ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے مطالبوں میں عارضی ملازمین کی مستقلی، ساتویں تنخواہ کمیشن کا اطلاق اور باقی ماندہ مراعات خاص کر تنخواہوں کی واگذاری شامل ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

سری نگر: آل جموں و کشمیر اسٹیٹ فارسٹ کارپوریشن ایمپلائیز یونین نے بدھ کے روز یہاں اپنے مطالبات خاص کر تنخواہوں کی واگذاری کے حق میں احتجاج درج کیا۔ احتجاجی 'تنخواہ کو واگذار کرو، ورنہ کرسی چھوڑ دو' وغیرہ جیسے نعرے لگار ہے تھے اور انہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈس بھی اٹھا رکھے تھے جن پر 'ہمیں انصاف چاہیے' جیسے نعرے درج تھے۔

انہوں نے کہا کہ اگر چار دنوں کے اندر اندر ہماری تنخواہیں واگذر نہیں کی گئیں تو ہم 9 ستمبر کو ایک بار پھر پریس کالونی میں بر سر احتجاج ہوں گے۔ اس موقع پر یونین کے ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے مطالبوں میں عارضی ملازموں کی نوکریوں کی مستقلی، ساتویں تنخواہ کمیشن کا اطلاق اور باقی ماندہ مراعات خاص کر تنخواہوں کی واگذاری شامل ہے۔


انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ملازمین کو گونا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔ موصوف نے کہا کہ ہمارے ساتھ ارباب اقتدار سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'مرکزی سرکار نے 230 کروڑ روپے ہمارے حق میں واگذار کیے ہیں لیکن یونین ٹریٹری انتظامیہ یہ رقم ہمارے میں حق واگذار نہیں کررہی ہے۔ معلوم نہیں ہے کہ ہم نے یہاں کی بیوروکریسی کا کیا بگاڑا ہے'۔

موصوف عہدیدار نے کہا کہ سرکار نے ہمیں کورونا وبا کے بیچ سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا اگر ہمارے کسی ملازم کو کوئی گزند پہنچی تو اس کی ذمہ داری سرکار پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر چار دنوں کے اندر اندر ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو ہم 9 ستمبر کو پریس کالونی میں دوبارہ احتجاج درج کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */