کشمیر: برف و باراں کا سلسلہ جاری، سرحدی علاقوں کی رابطہ سڑکیں دوبارہ بند

ادھر بارشوں کی وجہ سے شہر سری نگر کی تمام چھوٹی بڑی رابطہ سڑکیں زیر آب ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ معمولی بوندا باندی ہوتے ہی سڑکوں کا زیر آب آنا اور پھر کیچڑ جمع ہونا اب یہاں کا معمول بن گیا ہے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق جمعہ سے ہی برف وباراں کا سلسلہ رفتہ رفتہ جاری ہے جس کے باعث جہاں ایک طرف سردی میں اضافہ ہونے سے لوگوں نے گرمی کے ساز وسامان کو دوبارہ استعمال میں لانا شروع کیا ہے وہیں دوسری طرف بعض سرحدی علاقوں کا اپنے ضلع صدر مقامات سے ایک بار پھر رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے وادی میں برف و باراں کا سلسلہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ تاہم اس کی شدت نسبتاً کم ہونے کی توقع ہے۔

محکمہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران وادی کے بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشیں ہونے کی توقع ہے تاہم ماہ مارچ کی 3 اور 4 کو موسم خشک رہنے کا امکان ہے جبکہ 5 سے 7 مارچ تک موسم ایک بار خراب ہونے کی توقع ہے۔ وادی کے مشہور آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں ہفتہ کے روز چار انچ تازہ برف جمع ہوئی تھی جس کا وہاں موجود آٹے میں نمک کے برابر سیاحوں کو لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔ وادی کے دوسرے مشہور صحت افزا مقام پہلگام میں بھی ہفتہ کو ہلکی برف باری ہوئی تھی۔


وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ہفتہ کے روز خراب موسمی حالات کے باوجود یک طرفہ ٹریفک کی نقل وحمل جاری و ساری رہی تاہم سرحدی ضلع کپواڑہ کے درجنوں دیہات کا تازہ برف باری سے سڑکیں ایک بار پھر بند ہونے کی وجہ سے اپنے ضلع صدر مقام سے ہفتہ کے روز دوسرے دن بھی رابطہ منقطع رہا۔

دریں اثنا شمالی ضلع کشمیر کے بانڈی پورہ کو قصبہ گریز کے ساتھ جوڑنے والا روڈ رازدان پاس پر برف جمع ہونے کی وجہ سے گزشتہ زائد از دو ماہ سے مسلسل بند ہے۔ وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری اور بارشیں جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ رفتہ رفتہ ہفتہ کے روز بھی جاری رہا جس کے باعث سردی میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔


ماہ فروری کے دوران موسم مجموعی طور پر خوشگوار رہنے سے اگرچہ لوگوں نے گرم ملبوسات زیب تن کرنے میں کمی کرنا شروع کی تھی اور گرمی کے آلات و سامان خاص کر کانگڑیوں کا استعمال بھی ترک کرنا شروع کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں سے جاری خراب موسمی حالات نے لوگوں کو دوبارہ گرم لباس پہننے اور گرمی کا سامان استعمال کرنے پر مجبور کیا ہے۔

ادھر بارشوں کی وجہ سے شہر سری نگر کی تمام چھوٹی بڑی رابطہ سڑکیں زیر آب آگئی ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ معمولی بوندا باندی ہوتے ہی سڑکوں کا زیر آب آنا اور پھر کیچڑ جمع ہونا اب یہاں ایک معمول بن گیا ہے جو اگرچہ راہگیروں خاص کر عمر رسیدہ افراد اور بچوں کے لئے خطرے سے کم نہیں ہے لیکن متعلقہ حکام اس سے بے خبر ہیں۔


محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 4.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے جبکہ وادی کے مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ اور 1.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ اور کوکر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب 4.5 ڈگری سینٹی گریڈ اور 3.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔