کشمیر: تین دنوں سے برف و باراں کا سلسلہ جاری، 18 اپریل تک موسم ناساز رہنے کی پیش گوئی

وادی کشمیر میں گذشتہ تین روز سے بالائی علاقوں میں برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے

کشمیر میں برف و باراں / یو این آئی
کشمیر میں برف و باراں / یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں گذشتہ تین روز سے بالائی علاقوں میں برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 18 اپریل تک موسم کی صورتحال جوں کی توں رہنے کا امکان ہے۔

متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں 18 اپریل تک موسلا دھار بارشیں ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 19 اپریل کو موسم خشک رہ سکتا ہے تاہم 20 سے 22 اپریل تک موسم ایک بار پھر خراب ہوسکتا ہے جس کے باعث موسلا دھار بارشیں ہونے کا امکان ہے۔

موصوف ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 8.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ وادی کے مشہور ترین سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت 1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت 3.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 6.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کشمیر کے گیٹ وے ٹاؤن سے جانے والے قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 7.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ جنوبی کشمیر کے ککرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت 6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔


دریں اثنا وادی میں جمعے کے روز بھی رک رک بارشوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم آفتاب نے بھی بادلوں کے اوٹ باہر نکلنے کی کئی کوششیں کیں۔

گذشتہ چند دنوں سے جاری بارشوں کے باعث وادی کے شہر و گام کی سڑکیں ایک بار پھر زیر آب آئی ہیں جس سے لوگوں بالخصوص بچوں، خواتین اور عمر رسیدہ افراد کا چلنا پھرنا از بس مشکل بن گیا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکیں پانی اور کیچڑ سے بھری ہوئی ہیں جن پر چلنا مشکل ہی نہیں بلکہ خطرناک بھی بن گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر ہوئے گہرے گڑھے اور ناقص ڈرینیج سسٹم کی وجہ سے سڑکیں، سڑکیں کم جھیل جھرنے زیادہ نظر آتی ہیں۔

وادی میں بارشوں کے باعث سردی میں قدرے اضافہ درج ہونے سے لوگ ایک بار پھر گرم لباس میں ملبوس نظر آ رہے ہیں۔ سردی سے بچنے کے لئے لوگ کانگڑیوں کا بھی استعمال کر رہے ہیں اور دفاتر، دکانوں اور دیگر کام کی جگہوں پر گرمی کے الیکٹرک آلات جیسے ہیٹروں کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */