مذہب تبدیلی مخالف بل کو کرناٹک کابینہ نے دی منظوری

مدھو سوامی نے کہا کہ مذہب تبدیلی قانون سے پہلے ایک آرڈیننس لایا جانا ہے، اسمبلی میں جو بھی پاس ہوا تھا، اسے بلا ترمیم آرڈیننس بنا کر نافذ کیا جائے گا، ہم آرڈیننس پاس کرانے کے لیے کونسل جائیں گے۔

کرناٹک اسمبلی، تصویر آئی اے این ایس
کرناٹک اسمبلی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کابینہ نے مذہب تبدیلی مخالف بل کو منظوری دے دی ہے۔ کرناٹک کے وزیر داخلہ اراگا گیانیندر نے اس تعلق سے کہا کہ بل کو آئندہ اسمبلی اجلاس میں پیش کیا جائے گا، اور تب تک اسے آرڈیننس کے ذریعہ نافذ کیا جائے گا۔ مذہب تبدیلی مخالف بل کو منظوری ملنے کے بعد کرناٹک کے وزیر مدھو سوامی نے کہا کہ ’’مذہب تبدیلی قانون سے پہلے ایک آرڈیننس لایا جانا ہے۔ اسمبلی میں جو بھی پاس ہوا تھا، اسے بغیر ترمیم کے آرڈیننس بنا کر نافذ کیا جائے گا۔ ہم آرڈیننس کو پاس کرنے کے لیے کونسل کے پاس جائیں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ فی الحال مقننہ کے ایوان بالا میں بل کو پاس کرانے کے لیے بومئی حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے، اسی وجہ سے ابھی اسے آرڈیننس کے ذریعہ لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جون میں قانون ساز کونسل کے انتخابات میں برسراقتدار بی جے پی کو ایوان میں اکثریت حاصل کرنے کی امید ہے۔


گزشتہ سال کرناٹک اسمبلی میں مذہبی آزادی کے حقوق کا تحفظ بل، 2021 پاس کیا گیا تھا، جس کی اپوزیشن نے سخت مخالفت کی تھی۔ یہ بل قانون ساز کونسل میں زیر التوا ہے، جہاں برسراقتدار بی جے پی اکثریت کے معاملے میں کمزور ہے۔ وزیر اعلیٰ بومئی کا کہنا ہے کہ چونکہ اسمبلی اور کونسل کا اجلاس ختم ہو گیا ہے اس لیے ہم کابینہ میں ایک آرڈیننس لانے کی تجویز رکھ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔