کرناٹک: تحریک اعتماد پر ووٹنگ کے بغیر ہی اسمبلی کی کارروائی جمعہ تک ملتوی

کرناٹک کے گورنر وجوبھائي والا کی طرف سے ایوان جمعرات کو تحریک اعتماد پر ووٹنگ کرائے جانے کی ہدایات کے بعد آج ہنگامے کے درمیان اسمبلی اسپیکر کے آر رمیش کمار نے ایوان کارروائی جمعہ تک ملتوی کر دی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

بنگلور: کرناٹک کے گورنر وجوبھائي والا کی طرف سے ایوان جمعرات کو تحریک اعتماد پر ووٹنگ کرائے جانے کی ہدایات کے بعد آج ہنگامے کے درمیان اسمبلی اسپیکر کے آر رمیش کمار نے ایوان کارروائی جمعہ تک ملتوی کر دی۔

پارلیمانی امور کے وزیر کرشنا بايریگوڑا نے اس معاملے میں کہا کہ موصوف گورنر کی ہدایت کے پیچھے ان اپوزیشن بی جے پی اراکین اسمبلی کا مطالبہ کارفرما ہے، جنہوں نے ان (گورنر) سے ملاقات کرکے مداخلت کرنے کی گزارش کی تھی۔

سابق وزیر ایچ کے پاٹل (کانگریس) نے گورنر کی ہدایت پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گورنر اسمبلی کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتے ہيں۔ اس پر بی جے پی ارکان باسوراج بومئي اور سریش کمار نے مخالفت جتاتے ہوئے کہا کہ گورنر کو ایوان کے اسپیکرکو ہدایات دینے کا مکمل اختیارہے۔

گورنر مسٹر وجوبھائی والا کے موقف سے مشتعل کانگریس اراکین نے گورنر کے خلاف نعرے لگائے اور اپوزیشن اراکین کے ساتھ ان کی تلخ نوک جھونک ہوئی، جس سے ایوان میں ہنگامہ کی صورتحال پیدا ہو گئی۔

اس سے پہلے کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹار کی قیادت میں بی جے پی کے ایک وفد نے گورنر سے ملاقات کی اور مخلوط حکومت کی جانب سے ایوان میں اعتماد کا ووٹ پیش کرائے جانے کے طریقے سے مطلع کرتے ہوئے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ۔ بی جے پی لیڈروں کا الزام ہے کہ تحریک اعتماد پیش کرنے میں ایوان کےمقرر ہ اصولوں کو درکنار کر دیا گیا ہے۔

یہ دوسری بار ہے کہ جب مسٹر كمارسوامي نے وزیر اعلی بننے کے بعد اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ پیش کیا ہے۔ دو سو پچیس رکنی اسمبلی میں گزشتہ سال مئی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈر بی ایس یدیورپا کے استعفی کے بعد مسٹر كمارسوامي نے پہلی بار اعتماد کا ووٹ حاصل کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔