بی جے پی کو جھٹکا، راج بھر بی جے پی سے الگ ہو کر 25 امیدوار کھڑے کریں گے

راج بھر نے کہا کہ وہ چھٹے اور ساتویں مرحلہ کے انتخابات کے لئے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کریں گے لیکن ابھی وہ وزارت میں بنے رہیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت میں بھاگیدار سہیل دیو بھارتیہ سمتا پارٹی (یس بی ایس) کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر نے اتر پردیش میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں ان کی پارٹی بی جے پی کے ساتھ نہیں ہے بلکہ اکیلے چناؤ لڑے گی۔ ذرائع کے مطابق راج بھر آج اپنے 25 امیدواروں کے ناموں کا بھی اعلان کر سکتے ہیں۔ واضح رہے ایسی خبریں ہیں کہ اوم پرکاش راج بھر وزارت سے استعفی نہیں دیں گے۔ استعفے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ کل دوپہر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے استعفی دینے کے لئے وقت مانگا تھا لیکن انہیں وقت نہیں دیا گیا۔

راج بھر نے کہا کہ وہ چھٹے اور ساتویں مرحلہ کے انتخابات کے لئے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کریں گے لیکن ابھی وہ وزارت میں بنے رہیں گے۔ واضح رہے کافی لمبے وقت سے بی جے پی کی اعلی قیادت سے ان کی بات چیت چل رہی تھی۔ کچھ وقت پہلے ہی راج بھر نے کہا تھا ’’میں بی جے پی کا رہنما نہیں ہوں، ہماری الگ پارٹی ہے، مشرقی اتر پردیش میں ہماری طاقت کو دیکھتے ہوئے بی جے پی نے ہمیں ساتھ لیا تھا اور ہم کسی کے رحم و کرم پر نہیں ہیں، لڑائی لڑ کر وزیر بنے ہیں اس لئے سچ بولتے ہیں۔ ریاست کے وزیر اعلی یوگی سے عوامی مفادات کے لئے ان کی نظریاتی لڑائی ہے‘‘۔

واضح رہے اوم پرکاش راج بھر نے بی جے پی کو دھمکی دی تھی کہ اگر اتر پردیش میں دیگر پسماندہ ذاتوں (او بی سی) کو 27 فیصد ریزرویشن نہیں دیا گیا تو ان کی پارٹی این ڈی اے سے الگ ہو جائے گی۔ سہیل دیو بھارتیہ سمتا پارٹی کے سربراہ نے کہا تھا کہ ’’جب انتخابات قریب آتے ہیں تو بی جے پی کو اپنے اتحادی یاد آتے ہیں اور اس بار بلّی مٹّھا بھی پھونک کر پیے گی‘‘۔ راج بھر نے صاف کہا تھا کہ اگر ان کے مطالبات کو سنا نہیں گیا تو اس کا نقصان کسی اور کو نہیں بلکہ خود بی جے پی کو ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ان کی پارٹی 32 سیٹوں پر مضبوط تھی لیکن اب مغربی اتر پردیش سمیت پورے ملک کی 80 سیٹوں پر پارٹی کی حیثیت بڑھی ہے کیونکہ وہ حکومت میں رہتے ہوئے عوام کے مسائل کو لے کر حکومت کے خلاف آواز اٹھانے سے کبھی نہیں ہچکچائے ہیں۔ واضح رہے ابھی اترپردیش اسمبلی میں راج بھر کی پارٹی کے چار ارکان اسمبلی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔