آزادانہ نقل وحرکت کی اجازت نہیں دی گئی تو کام معطل کریں گے: وادی کےبجلی ملازمین

‘ہم نہیں چاہتے ہیں کہ عوام پریشانی میں مبتلا ہوجائے، ہم کام کرنا چاہتے ہیں، عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت ملازمین کو موومنٹ پاسز فراہم کرے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

وادی کشمیر میں محکمہ بجلی کے ملازمین نے موومنٹ پاسز فراہم نہ کئے جانے کی صورت میں اپنا کام معطل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ محکمہ کے ملازمین کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر تعینات جموں وکشمیر پولیس کے اہلکار محکمہ ملازمین کو مارتے پیٹے ہیں جس کی وجہ سے ان کا کام کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔

جموں وکشمیر الیکٹریکل ایمپلائز یونین کے صدر محمد مقبول نجار نے ہفتہ کے روز یہاں یونین کے دیگر عہدیداروں کی موجودگی میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت نے محکمہ بجلی کے صرف دس فیصد ملازمین کو موومنٹ پاسز فراہم کئے ہیں جس کی وجہ سے ملازمین کو گونا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے لئے کام کرنا اسی طرح مشکل بنایا گیا تو ہم اپنا کام معطل کریں گے۔


یونین صدر نے کہا: 'کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ حالات میں بجلی ملازمین کا کردار اتنا ہی اہم ہے جتنا میڈیکل اسٹاف اور دیگر ایمرجنسی خدمات سے وابستہ ملازمین کا ہے۔ ہسپتال اور قرنطینہ مراکز بجلی سے ہی چلتے ہیں۔ بجلی کی ضرورت اتنی ہے جتنی ایک انسان کو ہوا اور پانی کی ضرورت ہے'۔

انہوں نے کہا: 'لیکن بدقسمتی سے لگاتار ہمارے ملازمین کو سڑکوں پر پیٹا جارہا ہے۔ پولیس، محکمہ بجلی کے ملازمین کے شناختی کارڈ خاطر میں نہیں لارہی ہے۔ اسلام آباد (اننت ناگ) میں ہمارے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر کو پیٹا گیا۔ اس سے قبل خیام سری نگر میں ہمارے عملے کے اراکین کو پیٹا گیا۔ مجھے اور میرے ایک ساتھی کو ٹٹو گرائونڈ کے نزدیک اتنا پیٹا گیا کہ میرا موبائل فون پر ٹوٹ گیا'۔


موصوف نے کہا کہ ہم بار بار پولیس سے کہتے ہیں کہ ہم محکمہ بجلی کے ملازمین ہیں اور اپنی ڈیوٹی پر جارہے ہیں لیکن پولیس سننے کو تیار نہیں ہے۔ حکومت نے بھی محکمہ بجلی کے صرف دس فیصد ملازمین کو موومنٹ پاسز فراہم کئے ہیں۔ بقول ان کے حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔ نجار نے کہا کہ اگر ہمارے لئے کام کرنا اسی طرح مشکل بنایا گیا تو ہم اپنا کام معطل کریں گے۔

ان کا کہنا تھا: 'ہم نہیں چاہتے ہیں کہ عوام پریشانی میں مبتلا ہوجائے۔ ہم کام کرنا چاہتے ہیں۔ عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ ہم حکومت سے گذارش کرتے ہیں کہ ملازمین کو موومنٹ پاسز فراہم کئے جائیں یا ان کے شناختی کارڈ کرفیو پاسز تصور کئے جائیں تاکہ ملازمین اپنا کام جاری رکھ سکیں۔ اگر کوئی کوتائی برتی گئی تو ہم عید کے بعد ایک پروگرام جاری کریں گے اور نتائج کی ذمہ دار حکومت ہوگی'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔