جموں و کشمیر کو ’دلی کی کالونی‘ میں تبدیل کر دیا گیا: پروفیسر بھیم سنگھ
پروفیسر بھیم سنگھ نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے پینتھرس پارٹی کے لیڈران کو سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جموں: جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر پروفیسر بھیم سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت نے پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کے ذریعے ایک تاریخی ریاست کو 'دلی کی کالونی' میں تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک تاریخی ریاست کو ’کالونی‘ میں تبدیل کرنا جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کے ساتھ ایک بہت بڑا دھوکہ ہے جنہیں بقول ان کے 'بنیادی حقوق سے بھی محروم کیا گیا ہے۔‘‘
پروفیسر بھیم سنگھ نے یہ باتیں جمعے کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’مودی سرکار نے جموں و کشمیر کو دلی کی کالونی میں تبدیل کیا ہے۔ میں لفظ کالونی کا استعمال اس لئے کر رہا ہوں کیونکہ اس کو 1846 میں مہاراجہ گلاب سنگھ نے ریاست بنایا تھا۔ یہ ریاست جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں نے مل کر بنائی تھی۔ آج وہ ریاست کہاں ہے؟ ایک تاریخی ریاست کو کالونی میں تبدیل کرنا ایک بہت بڑا دھوکہ ہے۔‘‘
بھیم سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ ’’ہماری پارٹی ترنگے اور آئین ہند کے ساتھ کھڑی ہے لیکن ہمارے بنیادی حقوق کہاں ہیں؟ سانحہ دیکھیں کہ جموں و کشمیر میں بنیادی حقوق کو دبانے کے لئے آج بھی پبلک سیفٹی ایکٹ موجود ہے۔ ہزاروں نوجوان جیلوں میں بند ہیں۔ وہ ٹرائل سے محروم ہیں۔‘‘ دریں اثنا پروفیسر بھیم سنگھ نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے پینتھرس پارٹی کے لیڈران کو سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پروفیسر سنگھ نے کہا کہ’’میں نے صدر جمہوریہ کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔ اس میں ہم نے صدر جمہوریہ سے اپیل کی ہے کہ پینتھرس پارٹی کے لیڈران کو اسی طرح سکیورٹی دی جائے جیسے دیگر سیاسی جماعتوں کے لیڈران کو دی گئی ہے۔ میں نے اس مکتوب کی ایک کاپی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو بھی بھیج دی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔