جموں و کشمیر: ’مستقبل قریب میں کوئی اسمبلی انتخاب نہیں ہونے جا رہا، کیونکہ...‘، سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا بیان

عمر عبداللہ نے کہا کہ اسمبلی انتخاب کرانے کے لیے بی جے پی والے تیار نہیں، ان کی ہمت لوگوں کا سامنا کرنے کی نہیں ہے، اور ہم بھیک مانگنے کو تیار نہیں۔ انتخاب کرائیں تو ٹھیک، ورنہ مت کرائیں۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
user

قومی آوازبیورو

کئی پارٹیاں انتظار کر رہی ہیں کہ جلد جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کرائے جانے کا اعلان ہو، اور وہ انتخابی سرگرمیاں شروع کریں۔ لیکن جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مستقبل قریب میں یہاں کوئی اسمبلی انتخاب ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب سربراہ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر میں انتخاب میں تاخیر کے لیے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اور انتخابی کمیشن کی تنقید بھی کی۔ انھوں نے ریاستی انتخابی کمشنر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سی ای او نے کچھ انتخابات کے لیے مدت کار طے کی ہے، لیکن اس میں اسمبلی انتخاب کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔

دراصل جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) پانڈورنگ کونڈباراؤ پولے نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ آئندہ ایک سال میں جموں و کشمیر میں تین انتخابات ہوں گے، جس میں پنچایت انتخاب، ڈی ڈی سی انتخاب اور 2024 کے پارلیمانی انتخاب شامل ہیں۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے عمر عبداللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مستقبل قریب میں جموں و کشمیر میں کوئی (اسمبلی) انتخاب نہیں ہو رہا ہے۔


عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے اسمبلی انتخاب کے تعلق سے کہا کہ ’’کیا آپ کو کہیں الیکشن نظر آ رہا ہے، مجھے تو کوئی الیکشن نظر نہیں آ رہا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اسمبلی انتخاب کرانے کے لیے بی جے پی والے تیار نہیں ہیں، کیونکہ وہ انتخاب ہاریں گے۔ ان کی ہمت لوگوں کا سامنا کرنے کی نہیں ہے۔ ہم بھیک مانگنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ انتخاب کرائیں گے تو کرائیں، نہیں کرائیں گے تو کوئی بات نہیں۔‘‘

جب صحافیوں نے عمر عبداللہ سے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت تو کہہ رہی ہے کہ وہ انتخاب کرانے کے لیے تیار ہیں، تو عمر عبداللہ نے جواب دیا کہ ’’لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی فیصلہ نہیں لیا اتنے سالوں میں۔ جب کبھی فیصلہ کرتے ہیں تو مرکز کی حکومت الیکشن کمیشن کو گرین سگنل نہیں دیتی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */