جموں و کشمیر: سیاحت کے فروغ کے لیے ہیلی کاپٹر سروس متعارف کرنے کا منصوبہ

لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ جموں کے علاوہ کشمیر کے بھی کچھ سیاحتی مقامات کی نشاندہی کریں تاکہ ہیلی کاپٹر خدمات پائلٹ بنیاد پر شروع کی جا سکیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: حکومت نے یونین ٹریٹر میں سیاحت کو فروغ دینے کے لئے کچھ سیاحتی مقامات پر ایئر سفاری اور ایئر سواریوں کا آغاز کر نے کا فیصلہ لیا ہے جس میں ڈل جھیل اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سواری شامل ہے۔ جموں و کشمیر میں سیاحتی شعبے کے لئے دونوں خطوں میں ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے سے اس شعبے کی سہولیات کو بڑے پیمانے پر فروغ حاصل ہوگا۔ اس بات کا اظہار لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے جمعے کو یہاں سول سیکرٹریٹ میں ایک میٹنگ کی صدارت کرنے کے دوران کیا۔

میٹنگ میں کمشنر سول ایوی ایشن، سیکرٹری سیاحت، منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ٹی ڈی سی، ڈائریکٹر ٹورازم کشمیر اور ڈائریکٹر فائنانس سول ایو ی ایشن نے شرکت کی۔ دوران میٹنگ مشیر موصوف نے کہا کہ اس اقدام سے جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ ملے گا اور دوروں پر آئے سیاحوں کو دلچسپی میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ اہم مقامات کے مابین روابط استوار کرنے اور زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے ہیلی کاپٹر خدمات پر غور کر رہا ہے۔


مشیر موصوف نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ جموں کے علاوہ کشمیر کے بھی کچھ سیاحتی مقامات کی نشاندہی کریں تاکہ ہیلی کاپٹر خدمات پائلٹ بنیاد پر شروع کی جا سکیں۔ جموں وکشمیر کے دونوں صوبوں سے ہیلی کاپٹر خدمات متعارف کرنے کے لئے بہت ساری جگہیں زیر بحث آئیں۔ مشیر بصیر خان نے اَفسران کو ہدایت دی کہ اس مقصد کے لئے درکا بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کے حوالے سے مناسب بنیاد پر کام کریں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے ناظمین کو ہدایت دی کہ وہ ہیلی کاپٹر خدمات اور مقامات کے بارے میں تفصیلات تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ پوری مشق کا مقصد جموں و کشمیر میں سفر اور سیاحتی شعبے میں تبدیلی لانا ہے اور دور دراز مقامات پر سیاحوں کی نئی منزلیں کھولیں گے۔ مشیر موصوف نے کہا کہ اس سلسلے میں لیفٹیننٹ گورنر نے پہلے ہی ہیلی کاپٹر خدمات کے لئے سیاحتی مقامات کی نقشہ سازی کے لئے منظوری دے دی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔