بلدیاتی انتخابات: دوسرے مرحلہ کے تحت کشمیر میں 3 فیصد، مجموعی 30 فیصد ووٹنگ

چیف الیکٹورل افسر شالین کابرا نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پولنگ کی مجموعی شرح 30 فیصد رہی۔ وادی کشمیر کے 49 حلقوں میں3 فیصد جبکہ جموں کے 214 حلقوں میں 76 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

سرینگر: جموں وکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت بدھ کے روز 11 اضلاع کے 263 بلدیاتی حلقوں کے لئے پولنگ ہوئی۔ پولنگ کا عمل صبح 6 بجے سے شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔

چیف الیکٹورل افسر شالین کابرا نے بدھ کی شام کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پولنگ کی مجموعی شرح 30 فیصد رہی۔ وادی کشمیر کے 49 بلدیاتی حلقوں میں3 فیصد جبکہ صوبہ جموں کے 214 بلدیاتی حلقوں میں 76 فیصد پولنگ درج کی گئی۔ 8 اکتوبر کو پہلے مرحلے میں پولنگ کی مجموعی شرح 56 اعشاریہ 7 فیصد درج کی گئی تھی۔ تب وادی کے 6 اضلاع میں ووٹنگ کی شرح محض ساڑھے آٹھ فیصد درج کی گئی تھی۔

شالین کابرا نے کہا کہ کشمیر میں سب سے زیادہ 36 فیصد ضلع بانڈی پورہ جبکہ جموں میں سب سے زیادہ 84 فیصد ضلع ریاسی میں درج کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں مرحلوں میں اب تک 46 اعشاریہ 7 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی ہے جس میں سے وادی میں 8 اعشاریہ 34 فیصد جبکہ جموں میں 67 اعشاریہ 3 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

انتخابی ذرائع نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں سب سے کم ایک فیصد پولنگ ضلع اننت ناگ میں درج کی گئی جہاں 16 بلدیاتی حلقوں کے لئے پولنگ ہوئی۔ دوسرے نمبر پر ضلع سری نگر رہا جہاں 2 اعشاریہ 2 فیصد پولنگ درج کی گئی۔ انتخابی کمیشن کے مطابق ریاست میں دوسرے مرحلے کی پولنگ مجموعی طور پر پرامن رہی اور کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ریاست میں جن 11 اضلاع میں بدھ کو ووٹ ڈالے گئے ان میں وادی کے پانچ اور جموں کے چھ اضلاع شامل ہیں۔

وادی میں سری نگر، اننت ناگ، بانڈی پورہ، بارہمولہ اور کپواڑہ جبکہ جموں میں ڈوڈہ، کٹھوعہ، کشتواڑ، رام بن، ریاسی اور ادھم پور میں ووٹ ڈالے گئے۔ اگرچہ اس مرحلے کے تحت جنوبی کشمیر کے کولگام اور وسطی کشمیر کے بڈگام کو بھی پولنگ کے عمل سے گزرنا تھا، تاہم وہاں امیدواروں کو بلامقابلہ کامیاب قرار دیئے جانے اور مختلف بلدیاتی حلقوں میں کوئی امیدوار سامنے نہ آنے کی وجہ سے کوئی پولنگ نہیں ہوئی۔ پہلے مرحلے کی طرح اس مرحلے میں بھی جہاں وادی کشمیر میں بہت کم لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا، وہیں صوبہ جموں کے رائے دہندگان میں کافی جوش وخروش دیکھا گیا۔

جموں کے 6 اضلاع میں پولنگ کے دوران اکثر پولنگ مراکز کے باہر رائے دہندگان کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں، جو اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے۔ پہلی بار حق رائے دہی کا استعمال کرنے والے نوجوانوں میں انتہائی جوش و خروش دیکھا گیا۔ پولنگ مراکز کے باہر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے اکثر رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے وارڈ اور محلے کی ترقی چاہتے ہیں اور یہی خواہش انہیں پولنگ مراکز تک کھینچ لائی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Oct 2018, 10:06 AM