کشمیر: شوپیاں میں ایک جواں سال لڑکی کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد

ایک وائرل ویڈیو میں مذکورہ لڑکی کو گولیوں سے بھون ڈالنے سے پہلے معافی مانگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، پولس نے ویڈیو کا سنجیدہ نوٹس لیا ہے اوراس کی تحقیقات شروع کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سرینگر: جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے درگڈ علاقے میں پولس نے جمعہ کی صبح ایک لڑکی کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد کی۔ یو این آئی کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلع شوپیاں کے درگڈ کے شیر باغ علاقے میں پولس نے جمعہ کی صبح ایک 25 سالہ لٰڑکی کی گولیوں سے چھلنی لاش بر آمد کی۔

ایک پولس عہدیدار نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مشتبہ ملی ٹینٹوں نے عشرت منیر بٹ ساکن ڈانگرپورہ پلوامہ نامی ایک لڑکی کو اغوا کیا اور بعد ازاں اس کوشیر باغ شوپیاں میں گولیوں سے بھون ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کیس درج کیا گیا اور مزید تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔

دریں اثنا جمعرات کی شام کو ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں مذکورہ لڑکی کو گولیوں سے بھون ڈالنے سے پہلے معافی مانگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ بعد ازاں نامعلوم بندوق بردار افراد اس کو نزدیکی سے گولیاں برساتے ہیں۔ پولس نے ویڈیو کا سنجیدہ نوٹس لیا ہے اوراس کی تحقیقات شروع کی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ عشرت مہلوک ملی ٹینٹ کمانڈر زینت الاسلام کی خالہ زاد بہن ہے۔ قابل ذکر ہے کہ زینت الاسلام ماہ گذشتہ کولگام میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک تصادم آرائی میں جان بحق ہوا تھا۔

اس دوران ریاستی پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں عشرت منیر کے قتل کے لئے ملی ٹینٹوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ' شوپیاں میں ملی ٹینٹوں نے 25 سالہ دوشیزہ کو بڑی بے دردی کے ساتھ نزدیک سے گولیاں چلا کر قتل کیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے درگڈ زینہ پورہ شوپیاں گاﺅں سے مقتولہ دوشیزہ کی نعش برآمد کرکے اُس کی شناخت عشرت منیر دختر منیر احمد ڈار ساکنہ ڈانگر پورہ پلوامہ کے بطور کی'۔

اس میں مزید کہا گیا 'قتل کی یہ بھیانک واردات انجام دیتے وقت ملی ٹینٹوں نے اس کا ویڈیو بھی تیار کیا اور بعد میں اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے'۔ بیان میں کہا گیا کہ پولیس کو کچھ ایسے سراغ حاصل ہوئے ہیں جس کی بنا پر جلد ہی قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔