کشمیر: کولگام ہلاکتوں پر مقدمہ درج، تحقیقات شروع، وادی میں ہڑتال، ریل خدمات معطل

پولس نے اہلیان کشمیر سے اپیل کی ہے کہ وہ مسلح تصادم کی جگہ کو محفوظ قرار دیے جانے تک وہاں کا رخ نہ کریں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں پیش آئی شہری ہلاکتوں کے سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ پولس نے اہلیان کشمیر سے اپیل کی ہے کہ وہ مسلح تصادم کی جگہ کو محفوظ قرار دیے جانے تک وہاں کا رخ نہ کریں۔

پولس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ’عوام الناس سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ کو محفوظ قرار دینے تک وہاں کا رخ نہ کریں تاکہ قیمتی جانیں تلف ہونے سے بچ سکیں۔ لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس سلسلے میں تعاون کریں تاکہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوپائیں۔ پولس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے‘۔

خیال رہے کہ کولگام کے لارو نامی گاؤں میں اتوار کو مسلح تصادم کے مقام پر ایک پراسرار دھماکے اور سیکورٹی فورسز کی مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 6 عام شہری ہلاک جبکہ قریب 4 درجن دیگر زخمی ہوگئے۔ اس سے قبل مسلح تصادم میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے جیش محمد سے وابستہ 3 مقامی جنگجو مارے گئے ۔ پولیس کے بیان میں کہا گیا ’کولگام میں اتوار کو سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں کالعدم تنظیم جیش محمد سے وابستہ تین جنگجو مارے گئے۔ چنانچہ علاقے کو محفوظ قرار دینے سے قبل ہی لوگوں کا ایک ہجوم جھڑپ کی جگہ پہنچ گیا تو اسی دوران دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 6عام شہری موقعے پر ہی جاں بحق ہوئے‘۔

بیان میں کہا گیا ’ تصادم کے دوران مارے گئے جنگجوؤں کی شناخت شاہد احمد تانترے ولد عبدالرشید ساکنہ وانگام شوپیاں، زبیر احمد لون ولد منظور احمد ساکنہ آہٹو کولگام اور یازل احمد مکرو ولد مشتاق احمد ساکنہ آرونی بجبہاڑہ کے بطور ہوئی ہے اور اُن کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ جھڑپ اختتام پذیر ہونے کے فوراً بعد ہی مقامی لوگ وہاں پر جمع ہونا شروع ہوئے تو اسی دوران بارودی شئے کے ساتھ چھیڑ خوانی شروع کی گئی جو کہ زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گئیں جس کے نتیجے میں کئی افراد کو شدید چوٹیں آئیں، جن میں عبید شاہ ، تجمل ، ارشاد احمد پڈر ، عزیر احمد ، مسرور احمد کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ وہاں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھے۔ مزید پانچ زخمیوں کا اسپتال میں علاج ومعالجہ ہو رہا ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ واقع انکاونٹر ختم ہونے کے بعد پیش آیا‘۔ دریں اثنا گورنر کے مشیر کے وجے کمار اور ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے کولگام میں ہوئی شہری اموات پر افسوس اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ اتوار کی شام دیر گئے یہاں ایک مشترکہ بیان میں مشیر موصوف اور ڈی جی پی نے اس حادثے میں جاں بحق ہوئے شہریوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اِظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹوں کے مطابق تصادم ختم ہونے کے بعد عام شہری اس جگہ کی طرف دوڑ پڑے اور وہاں ایک دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں یہ جانیں تلف ہوئیں۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے مقامات کا رخ تب تک نہ کریں جب تک نہ اِن مقامات کو محفوظ قرار دیا جائے۔

کشمیر میں ریل خدمات معطل

وادی کشمیر میں ہڑتال کے پیش نظر ریل خدمات معطل کردی گئیں۔ کولگام کے لارو نامی گاؤں میں اتوار کو مسلح تصادم کے مقام پر ایک پراسرار دھماکے اور سیکورٹی فورسز کی مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 6 عام شہری ہلاک جبکہ قریب 4 درجن دیگر زخمی ہوگئے۔ محکمہ ریلوے کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’ہم نے سیکورٹی وجوہات کی بناء پر چلنے والی تمام ریل گاڑیاں معطل کردی ہیں‘۔ انہوں نے بتایا کہ سرینگر سے براستہ جنوبی کشمیر جموں خطہ کے بانہال تک اور سرینگر اور بارہمولہ کے درمیان کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔