جموں و کشمیر: عارضی ملازموں کے مسائل کا حل نہ نکالے جانے پر مکمل ہڑتال کا اعلان

جموں و کشمیر ایمپلائز یونائیٹڈ فرنٹ کے صدر رفیق احمد نے کہا کہ سال 1994 میں ان سے کہا گیا کہ سات سال بعد آپ لوگوں کی نوکریوں کو مستقل کیا جائے گا لیکن آج تک کچھ بھی نہیں ہوا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر ایمپلائز یونائیٹڈ فرنٹ کے صدر رفیق احمد راتھر کا کہنا ہے کہ سرکار جب تک عارضی ملازموں کے مسائل کو حل نہیں کرے گی تب تک ملازموں کے دوسرے مسائل کو نہیں اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ لیا ہے کہ عارضی ملازموں کے مسائل کو ہی اولین فرصت میں سرکار کے ساتھ اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عارضی ملازموں کے مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو ہم مکمل ہڑتال کریں گے جس کی ذمہ داری سرکار پر ہی عائد ہوگی۔ موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

بتا دیں کہ جموں و کشمیر ایمپلائز یوناٹئٹڈ فرنٹ مختلف نمائندہ ملازم تنظیموں اور ٹریڈ یونیوں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے جس کو ماہ فروری میں تشکیل دیا گیا ہے۔ رفیق احمد راتھر نے کہا کہ ملازمین کو ان گنت مسائل کا سامنا ہے لیکن ہمارا سب سے بڑا اور انسانی مسئلہ عارضی ملازموں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’عارضی ملازمین انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں، ان کی کہیں کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔ متواتر حکومتوں نے ان کو مستقل کرنے کے وعدے کئے لیکن زمینی سطح پر کسی نے آج تک ان کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے فیصلہ لیا ہے کہ جب تک حکومت ان کا مسئلہ حل نہیں کرے گی تب تک ہم ملازمین کو درپیش کسی بھی مسئلے کو سرکار کے ساتھ نہیں اٹھائیں گے۔‘‘


موصوف صدر نے کہا کہ ہم اولین فرصت میں باقی تمام مسائل کو چھوڑ کر ان ہی کے مسائل کو اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں 21 اگست کو جموں کے پریس کلب اور سری نگر کی پریس کالونی میں احتجاج درج کیا جائے گا اور اگر اس کے بعد مسئلہ حل نہیں کیا گیا تو ضلع سطح پر ہڑتال کی جائے گی، اور اگر اس کے بعد بھی مسئلہ حل نہیں کیا گیا تو مکمل ہڑتال کی جائے گی جس کی ساری ذمہ داری سرکار پر عائد ہوگی۔

اس موقع پر عارضی سرکاری ملازمین کی تنظیم ’جموں و کشمیر کیجول ڈیلی ویجرس فورم‘ کے صدر سجاد احمد پرے نے کہا کہ ہم نے فورم کے بینر تلے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے دیے، احتجاج کئے، جیل گئے اور اس کے بعد ہمارے ساتھ معاہدے کئے گئے لیکن ان پر آج تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عارضی ملازمین کے بارے میں ایک پروپیگنڈا یہ کیا جا رہا ہے کہ وہ غلط طریقے سے بھرتی ہوئے ہیں لیکن کوئی یہ نہیں کہہ رہا ہے کہ کس غلط طریقے سے لگ گئے ہیں۔


موصوف صدر نے کہا کہ سال 1994 میں ان سے کہا گیا کہ سات سال بعد آپ لوگوں کی نوکریوں کو مستقل کیا جائے گا لیکن آج تک کچھ بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عارضی ملازمین قلیل تنخواہوں پر، سیلاب ہو یا وبا ہو، میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر اپنے اپنے محکموں کی خدمت کرتے ہیں لیکن ان کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ملازموں کے گھروں کی حالت یہ ہے کہ بچے تعلیم سے محروم ہو رہے ہیں، بیماروں کو دوا نہیں مل رہی ہے، اور ان کے اہل خانہ سماج سے الگ تھگ ہو رہے ہیں۔ سجاد پرے نے کہا کہ سرکار نے عارضی ملازموں کے مسئلے کو ایک انسانی مسئلہ قرار دیا ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ انسانی دائرے کے اندر اس پر غور کیا جائے اور اس کو حل کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */