جموں و کشمیر: ووٹر لسٹ میں باہریوں کی شمولیت پر کل جماعتی میٹنگ، فاروق عبداللہ سخت ناراض

فاروق عبداللہ نے میٹنگ میں موجود سبھی لیڈران سے کہا کہ ہم قومی اور دیگر پارٹیوں کے لیڈروں کو جموں و کشمیر بلائیں گے اور انھیں یہاں کے حالات سے مطلع کرائیں گے۔

فاروق عبداللہ، تصویر یو این آئی
فاروق عبداللہ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے ووٹر لسٹ میں باہری لوگوں کو شامل کیے جانے کی کوشش پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اس عمل کو جموں و کشمیر کی شناخت کے لیے خطرہ بتایا اور کہا کہ اس کے خلاف سبھی سیاسی پارٹیاں مل کر لڑائی لڑیں گی۔ فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ اگر اس سلسلے میں سپریم کورٹ کا رخ کرنے کی ضرورت پڑی تو اس کے بھی امکانات تلاش کیے جائیں گے۔

دراصل پیر کے روز سری نگر میں ایک کل جماعتی میٹنگ فاروق عبداللہ کی رہائش پر منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں چیف الیکٹورل کمشنر ہردیش کمار سنگھ کے ذریعہ گزشتہ ہفتہ کیے گئے اس اعلان پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ووٹر لسٹ میں بدلاؤ ہوگا اور کشمیر میں رہنے والے باہریوں کو بھی ووٹ کا حق ملے گا۔ اس میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ غیر مقامی لوگوں کو ووٹر بنانے سے تو جموں و کشمیر کے لوگ اپنےحقوق سے ہی محروم رہ جائیں گے۔


فاروق عبداللہ نے میٹنگ میں موجود سبھی لیڈران سے کہا کہ ہم قومی اور دیگر پارٹیوں کے لیڈروں کو جموں و کشمیر بلائیں گے اور انھیں یہاں کے حالات سے مطلع کرائیں گے۔ یہ میٹنگ ستمبر میں ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کے لوگوں کے لیے یہاں ووٹنگ کا حق نہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے بلکہ باہری لوگوں کے لیے بھی خطرناک ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ لگاتار ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات بھی ہو رہے ہیں۔

فاروق عبداللہ کی رہائش پر ہوئی میٹنگ میں نیشنل کانفرنس کے لیڈران کے علاوہ پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی، کانگریس کی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر وقار رسول، سی پی ایم لیڈر ایم وائی تاریگامی اور شیوسینا لیڈران نے بھی شرکت کی۔ اس میٹنگ میں شامل سبھی سیاسی پارٹیوں نے انتخابی کمیشن کے بیان پر سخت اعتراض کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ میٹنگ کے دوران مستقبل کی پالیسی بھی طے کر لی گئی ہے۔


دراصل جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل افسر ہردیش کمار سنگھ نے گزشتہ ہفتہ ووٹر لسٹ میں ہونے والے بدلاؤ سے متعلق اہم جانکاریاں دی تھیں۔ ان کے مطابق عارضی طور سے جموں و کشمیر میں رہنے والے مہاجر مزدوروں، بزنس مین، طلبا اور فوج کے جوان بھی ووٹ دینے کے اہل ہوں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس بدلاؤ کے بعد یہاں پر تقریباً ڈھائی لاکھ ووٹر مزید بڑھ جائیں گے۔ ہردیش کمار سنگھ کے اس بیان کے بعد سے ہی مقامی سطح پر سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر الزام عائد کر دیا ہے کہ وہ پچھلے دروازے سے ووٹرس لا کر وادی میں ایک فاشسٹ حکومت تشکیل دینا چاہتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */