مسافروں کے لیے مہاراشٹر میں داخلہ مشکل، ویکسین کی دونوں خوراک لازمی!

مہاراشٹر حکومت کے مطابق مسافروں کو مہاراشٹر میں داخلہ سے پہلے دونوں ویکسین لینے کا سرٹیفکیٹ تو دکھانا لازمی ہوگا ہی، دوسری ویکسین لگے ہوئے 14 دن گزرنا بھی ضروری ہوگا۔

کورونا وائرس / آئی اے این ایس
کورونا وائرس / آئی اے این ایس
user

تنویر

کورونا وائرس کی تیسری لہر کے خدشہ کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ریاست میں اگر کوئی بھی مسافر داخل ہوگا تو اسے کورونا ویکسین کی دونوں خوراک لگوانا ضروری ہوگا۔ انھیں بطور ثبوت ویکسین کا سرٹیفکیٹ بھی ساتھ رکھنا ہوگا، ورنہ مہاراشٹر میں ان کا داخلہ ممکن نہیں ہو پائے گا۔ مہاراشٹر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر کوئی ایسا مسافر ریاست میں داخل ہوتا ہے جسے ویکسین نہیں لگی ہوگی تو اسے نگیٹو آر ٹی پی سی آر رپورٹ دکھانا ضروری ہوگا۔ اگر ان ضابطوں پر عمل نہیں ہوگا تو باہر سے آ رہے مسافروں کو مہاراشٹر میں 14 دن کے لیے کوارنٹائن ہونا پڑے گا۔

مہاراشٹر حکومت کے ذریعہ اس سلسلے میں جو حکم جاری کیا گیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ مسافروں کو مہاراشٹر میں داخلہ سے پہلے ویکسین لیے جانے کا سرٹیفکیٹ دکھانا لازمی ہوگا۔ دونوں ویکسین لگنا تو ضروری ہے ہی، علاوہ ازیں دوسری ویکسین لگے ہوئے 14 دن گزرنا بھی لازمی رہے گا۔ اب اگر کوئی مسافر ان ضابطوں کو پورا نہیں کرتا ہے تو انھیں کورونا کی نگیٹو آر ٹی پی سی آر رپورٹ دکھانی ہوگی، اور یہ رپورٹ بھی 72 گھنٹے پرانی ہونی چاہیے۔


مہاراشٹر کی ادھو حکومت کی جانب سے یہ سختی اس لیے دکھائی جا رہی ہے کیونکہ مہاراشٹر میں کورونا کی تیسری لہر آنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ ادھو حکومت کی طرف سے ہر قدم وقت سے پہلے اٹھایا جا رہا ہے تاکہ ریاست کو دوسری لہر جیسی تباہی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس وقت ریاست میں ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کا قہر دیکھنے کو مل رہ اہے۔ مہاراشٹر حکومت نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ ریاست میں ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کی وجہ سے 5 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ابھی تک ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کو لے کر زیادہ جانکاری سامنے نہیں آئی ہے۔ ویکسین کا بھی اس ویریئنٹ پر کتنا اثر رہتا ہے، اس پر ریسرچ جاری ہے۔ فکر انگیز بات یہ ہے کہ ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کے شکار دو ایسے لوگوں کی بھی موت ہو چکی ہے جنھوں نے ویکسین کی دونوں خوراک لے رکھی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔