’موہن بھاگوت نے اپوزیشن پارٹیوں کا موازنہ ’کتے‘ سے کیا‘

امریکہ میں وشو ہندو کانگریس میں سنگھ سربراہ نے شیر اور کتے والا بیان دیا جس پر سیاسی تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ بہوجن مہاسنگھ کے رہنما پرکاش امبیڈکر اور اسد الدین اویسی نے بیان پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کیا آر ایس ایس (راشٹریہ سوم سیوک سنگھ ) کے سربراہ موہن بھاگوت نے حزب اختلاف کی جماعتوں کا موازنہ کتے سے کیا ہے! بھارِپ بہوجن مہاسنگھ (بھارتیہ ریپبلکن پارٹی بہوجن مہاسنگھ) کے رہنما پرکاش امبیڈکر اور اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین) کے سربراہ اسد الدین اویسی نےیہ سوال اٹھایا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے کہا کہ بھاگوت کا بیان سنگھ کے حقیقی نظریہ کی عکاسی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی شہر شکاگو میں عالمی ہندو کانگریس کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ہندؤوں کو ہزاروں سال سے ظلم و ستم کا شکار قرار دیتے ہوئے کہا تھا اب انہیں متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر شیر اکیلا ہوتا ہے تو جنگلی کتے بھی اس پرحملہ کرکے اپنا شکار بنالیتے ہیں۔

بھارِپ بہوجن مہاسنگھ کے رہنما پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ بھاگوت نے لفظ ’کتا‘ کا استعمال ملک کی اپوزیشن پارٹیوں کے لئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ، ’’میں موہن بھاگوت کی اس ذہنیت کی مذمت کرتا ہوں جس کے تحت انہوں نے ملک کی اپوزیشن پارٹیوں کا ذکر ’کتے ‘کے طور پر کیا ہے۔ ‘‘ امبیڈکر نے مزید کہا، ’’ پارٹیاں اقتدار میں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن اس طرح کا بیان حزب اقتدار کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے، ایسے لوگوں کو اقتدارمیں دوبارہ لانے سے قبل لوگوں کو ازسرنو غور کرنا چاہئے۔‘‘

وہیں، ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی آر ایس ایس کے سربراہ پر حملہ بولا۔ اویسی نے کہا، ’’ہندوستان کے آئین میں سبھی کو انسانوں کے طور پر دیکھا گیا ہے، اس میں کسی کو شیر یا کتا نہیں کہا گیا ہے۔ سنگھ کے ساتھ یہی پریشانی ہے کہ وہ خود کو شیر اور دیگر سبھی کو کتا سمجھتے ہیں۔ وہ خود کو طاقتور اور دوسروں کو کمزور سمجھتے ہیں لیکن ہمارے آئین میں سبھی کو برابری کا درجہ دیا گیا ہے۔‘‘

ادھرکانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی ) نے بھی بھاگوت کے بیان پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ این سی پی نے آرایس ایس کو ہندو مخالف قرار دیا ہے۔ این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے کہا کہ آرایس ایس اور بی جے پی ہندو مخالف ہیں اور وہ صرف ذات اور مذہب پر مبنی سیاست کرتے ہیں۔

کانگریس ترجمان سچن ساونت نے کہا کہ آرایس ایس کا نظریہ ہندو مخالف ہے۔ یہ دوسری ذات اور مذہب کے لوگوں سے نفرت کرتے ہیں۔ یہ شرمندگی کی بات ہے کہ آرایس ایس سربراہ نے شیر اور کتے والا تبصرہ کیا۔

حالانکہ بی جے پی لیڈر رام مادھو نے بھاگوت کے بیان کا بچاؤ کرتے ہوئے کہا کہ آرایس ایس سربراہ نے ہمیشہ ہندو طبقے اور ملک کے مفاد کے لئے بات کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔