میرے اہل خانہ اور میں نے کوئی جرم نہیں کیا: چدمبرم

چدمبرم نے کانگریس کے کچھ اہم رہنماؤں اور وکلاء کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ قانون سے نہیں بھاگ رہے ہیں بلکہ قانون سے تحفظ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی کارروائی کے بعد سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم بدھ کی شام اچانک کانگریس کے ہیڈکوارٹر پہنچے اور پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی این ایکس میڈیا میں سرمایہ کاری کے معاملے میں ان کے یا ان کے اہل خانہ کے کسی فرد کے خلاف کوئی الزام نہیں ہے۔

چدمبرم نے کانگریس کے کچھ اہم رہنماؤں اور وکلاء کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ قانون سے نہیں بھاگ رہے ہیں بلکہ قانون سے تحفظ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دہلی ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت خارج ہونے کے بعدسی بی آئی اور ای ڈی کی ٹیمیں یہاں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر پہنچی تھیں، لیکن وہ وہاں مل نہیں پائے تھے۔ بعد ازاں ای ڈی نے ان کے خلاف لک آؤٹ نوٹس بھی جاری کیا۔ بعد ازاں انہوں نے اچانک کانگریس کے ہیڈکوارٹر پہنچ کر پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

حالانکہ اس کے بعد سی بی آئی اور ای ڈی کی ٹیموں نے پی چدمبرم کی رہائش گاہ پر ڈیرہ ڈال لیا اور اس کے بعد تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ کے ڈرامہ کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق چدمبرم کو حراست میں لئے جانے کے بعد انہیں سی بی آئی کے صدر دفتر لے جایا گیا۔


قبل ازیں ان کے وکلاء نے ہائی کورٹ میں آج معاملے کو خصوصی طور پر بیان کرنے کی کوشش کی لیکن انھیں ناکامی ہاتھ آئی تھی۔ اب ان کی عرضی پر جمعہ کو سماعت ہو سکتی ہے۔

چدمبر م نے کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بہت کچھ ہوا ہے اور فکر وتشویش کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ یہ بتایا جارہا ہے کہ وہ قانون سے بھاگ رہے ہیں جبکہ اس کے برعکس وہ قانون سے تحفظ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’آزادی یا زندگی میں سے میں بلاجھجک آزادی کا انتخاب کروں گا‘۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ان کے خلاف افواہ پھیلائی جارہی ہے۔ آئی این ایکس میڈیا معاملے میں نہ تووہ اور نہ ہی ان کے گھر کا کوئی فرد ملزم ہے اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی فرد جرم دائر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب جب سی بی آئی اور ای ڈی نے انھیں بلایا تو وہ ان کے سامنے حاضر ہوئے۔ انھیں 13۔14 ماہ تک دہلی ہائی کورٹ سے عبوری راحت ملی اور آخری بار جنوری 2019 میں سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا گیا تھا۔ بعد ازاں ہائی کورٹ نے سات ماہ بعد کل ان کی عرضی کو خارج کر دیا۔


انہوں نے کہا کہ وہ اپنے وکلاء کے ساتھ گذشتہ روز سے ہائی کورٹ میں اپیل کے لیے کاغذات تیار کر رہے تھے۔ آج اپنے وکلاءکے ساتھ عدالت سے تحفظ مانگ رہا تھا۔ ان کے وکلاء نے انھیں بتایا کہ جمعہ کو اس معاملے کی سماعت کے لیے فہرست بند ہوگا۔
سینیئر کانگریس کے رہنما نے کہا،’میں ہائی کورٹ کے حکم اور قانون کا احترام کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ قانون عمل درآمد کروانے والی ایجنسیاں بھی قانون کا احترام کریں گی۔ میں ججز کے صواب دید پر بھی یقین کر تا ہوں۔

بعد ازاں صحافیوں کے کسی سوال کا جواب دیے بغیر وہ وہاں سے اپنی رہائش گاہ پر چلے گئے۔ پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ سینیئر وکلاء کپِل سبل، ابھیشیک منو سنگھوی، وویک تنکھااور پارٹی کے سینیئر رہنما غلام نبی آزاد بھی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Aug 2019, 10:10 PM