کشمیر معاملہ پر ہندوستان-پاکستان میں ثالثی کی بات افسوسناک: کانگریس

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’متحدہ عرب امارات کے ایک سفارتکار کے بارے میں ہمارے خیال میں خبر آئی ہے کہ وہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان رابطے قائم کرنے کے لئے ثالثی کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے حکومت پر جموں وکشمیر جیسے معاملات کو بین الاقوامی بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان متحدہ عرب امارات کی ثالثی کی جو خبریں آرہی ہیں، انتہائی افسوسناک ہے۔ کانگریس کے سینئر رکن اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے پیر کو یہاں جاری ایک بیان میں ان خبروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت کو شعور سے کام لینا چاہئے اور ملک کی جانچی پرکھی خارجہ پالیسی کی پیروی کرتے ہوئے اس کے مطابق فیصلہ کرنا چاہئے۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ ’’متحدہ عرب امارات کے ایک سفارتکار کے بارے میں ہمارے خیال میں خبر آئی ہے کہ وہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان رابطے قائم کرنے کے لئے ثالثی کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ سن 1972 کے شملہ معاہدے کے بعد سے یہ ہندوستانی سفارتکاری کی کامیابی رہی ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ تمام معاملات دو طرفہ طریقے سے حل کرتے رہے ہیں اور اس میں کبھی بھی غیر ملکی ثالثی نہیں ہوتی ہے۔‘‘


کانگریس لیڈر نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ اس حکومت کے دور حکمرانی میں نہ صرف ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دیگر ذرائع سے ثالثی ہورہی ہے ، بلکہ جموں و کشمیر جیسے ہمارے داخلی امور کو بھی بین الاقوامی شکل دے دی گئی ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت شعور کے ساتھ کام لے گی اور آزمائی ہوئی پالیسیوں کی طرف لوٹے گی جس پر ہندوستان برسوں سے عمل پیرا رہاہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔