منفی رہے گی ہندوستان کی جی ڈی پی شرح، کورونا نے پہنچایا نقصان: شکتی کانت داس

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے آج ریپو ریٹ 4.4 فیصد سے گھٹا کر 4 فیصد کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی ریورس ریپو ریٹ بھی گھٹ کر 3.75 فیصد سے 3.35 فیصد پر آ گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے آج پریس بریفنگ کے دوران کئی باتیں میڈیا کے سامنے رکھیں اور کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہندوستان کے سامنے کھڑے چیلنجز کا بھی تذکرہ کیا۔ سب سے پہلے انھوں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اپنی تین دن کی میٹنگ میں ریپو ریٹ میں تخفیف کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ تخفیف 0.4 فیصد کی ہوگی اور اس طرح ریپو ریٹ گھٹ کر 4 فیصد پر آ گیا ہے جو کہ پہلے 4.4 فیصد تھا۔ اس کے علاوہ ایم پی سی کی میٹنگ میں فیصلہ کے بعد ریورس ریپو ریٹ بھی گھٹ کر 3.75 فیصد سے کم ہو کر 3.35 فیصد پر آ گیا ہے۔


امید کی جا رہی ہے کہ ریپو ریٹ گھٹانے سے بینک کو آر بی آئی سے کم شرح پر قرض مل سکیں گے اور اس کا فائدہ بینک اپنے گاہکوں کو دیں گے جس کے بعد گاہکوں کی ای ایم آئی کم ہو سکتی ہے۔ آر بی آئی نے بینکوں کے قرض موریٹوریم کو 3 مہینے کے لیے بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور اب اس کی مدت 31 اگست تک کر دی گئی ہے۔ یعنی گاہکوں کو تین مہینے کے لیے اپنے قرض کی ای ایم آئی مزید ملتوی کرنے کی سہولت مل گئی ہے۔ حالانکہ یہ خبر بینکوں کے لیے کچھ مایوس کن ضرور ہے کیونکہ اس کے ذریعہ انھیں گاہکوں کو مزید تین مہینے کے لیے قرض کی ای ایم آئی ٹالنے کا متبادل دینا ہوگا۔ گاہکوں کو پہلے مارچ سے مئی یعنی 3 مہینے کے لیے یہ سہولت ملی تھی لیکن اب اسے اگست تک بڑھایا گیا ہے یعنی اگر آپ قرض کی ای ایم آئی نہیں دیں گے تو آپ کا قرض ڈیفالٹ کیٹگری میں نہیں آئے گا۔

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے پریس کانفرنس کے دوران ایک انتہائی اہم بات یہ کہی کہ کورونا بحران سے معیشت کو نقصان پہنچا ہے اور مالی سال 21-2020 کے دوران ملک کی جی ڈی پی شرح نگیٹو یعنی منفی رہے گی۔ آنے والے وقت میں ملک میں مہنگائی کو کم بنائے رکھنا ایک بہت بڑا چیلنج ہوگا۔ حالانکہ شکتی کانت داس نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ مشترکہ کوششوں سے اس حالت سے نمٹا جا سکتا ہے۔ اس دوران شکتی کانت داس نے ایک اچھی خبر یہ سنائی کہ ہندوستان میں اناج کا پروڈکشن 3.7 فیصد بڑھا ہے۔ اس سال اچھے مانسون کی امید ہے اور اس سے اناج پروڈکشن میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔