سرحد پر کچھ بھی کرنے کے لیے پاکستان تیار، ہندوستان نے بھی اٹھایا بڑا قدم

جموں و کشمیر کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے اور دفعہ 370 ختم کرنے کے بعد سے پاکستان بوکھلایا ہوا ہے۔ پاکستانی رہنما جنگ تک کی دھمکی دے رہے ہیں۔ اندیشہ یہ ہے کہ پاکستان کوئی بھی غلط قدم اٹھا سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے اور دفعہ 370 کے ایک سیکشن کو چھوڑ کر سبھی کو ہٹانے کے بعد سے ہی پاکستان بوکھلایا ہوا ہے۔ پاکستانی لیڈر اور وزراء جنگ تک کی دھمکی دے رہے ہیں۔ اس درمیان خبر ہے کہ پاکستان سرحد پر کسی بھی ناپاک حرکت کو انجام دے سکتا ہے۔ ہندوستان نے پاکستان کے کسی بھی غلط قدم کا جواب دینے کے لیے پوری تیاری کر لی ہے۔ ہندوستانی فوج نے لائن آف کنٹرول کے پاس اضافی فورس تعینات کر دی ہے۔

دوسری طرف پاکستان حامی علیحدگی پسند تنظیمیں کشمیر میں بھی ماحول خراب کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ خبر ہے کہ فوج نے ایسے کچھ مقامات کو بھی نشان زد کیا ہے جہاں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان مقامات پر فوج نے اپنی نگرانی سخت کر دی ہے۔ ہندوستانی حکومت کے فیصلے سے بوکھلایا پاکستان کشمیر میں دہشت گردی کو فروغ دے سکتا ہے۔ اس کے لیے وہ سرحد کے ذریعہ دہشت گردوں کو وادی میں بھیجنے کی کوشش بھی کر سکتا ہے۔ اسے روکنے کے لیے سرحد کے شمال مشرق علاقے میں ایک پوری بریگیڈ کو تعینات کیا گیا ہے، تاکہ اگر پاکستان سرحد کے ذریعہ دہشت گردوں کو ہندوستان میں بھیجنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کی یہ کوشش ناکام کی جا سکے۔


فوج کے سربراہ بپن راوت نے خود سینئر کمانڈر کے ساتھ کئی میٹنگیں کی ہیں اور نشان زد مقامات پر سیکورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا ہے۔ بتا دیں کہ حال ہی میں دفعہ 370 کو کمزور کرنے سے پہلے بپن راوت نے وادی کا دورہ کیا تھا جہاں انھوں نے سبھی انتظامات کا جائزہ لیا۔

دفعہ 370 پر حکومت کے فیصلے کے بعد سے ہی جموں و کشمیر اور لداخ کے علاقوں میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ، کیبل ٹی وی کی سہولت بھی بند ہے۔ تقریباً 100 کشمیری لیڈروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔